مارکسو ادی کمیونسٹ پارٹی (CPM) پولت بیورو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ یاترا بی جے پی اور آر ایس ایس کے حق میں ہندو ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کے لئے منعقد کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: مارکسو ادی کمیونسٹ پارٹی (CPM) نے بدھ کو ایودھیا سے شروع ہوئی رام راجیہ رتھ یاترا کو بی جے پی کی فرقہ وارانہ پولرائزیشن کی پالیسی کا حصہ بتاتے ہوئے اس سے ملک میں اتھل پتھل اور کشیدگی پیدا ہونے کا خدشہ جتایا ہے۔پارٹی کے پولت بیورو نے جمعرات کو وشو ہندو پریشد (وہپ) کےذریعے شروع کی گئی رام راجیہ رتھ یاترا پر فکر مندیکااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس یاتراسے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکنے کے خدشہ سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔
پولت بیورو کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ یاترابی جے پی اورراشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے حق میں ہندو ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کے لئے منعقد کیا گیا ہے۔یاترا کے سنگین نتیجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پارٹی نے اس سے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہونے اور فسادات بھڑکنے کا خدشہ جتایا ہے۔
پارٹی نے کہا کہ اس یاتراکو آر ایس ایس سے جڑی تنظیم وہپ کے جنرل سکریٹری نے فیض آباد سے بی جے پی رکن پارلیامنٹ للّو سنگھ اور ایودھیا کے میئر رشی کیش اپادھیائے کی موجودگی میں ایودھیا سے بدھ کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا تھا۔اس یاتراکا اعلانیہ ایجنڈہ لوگوں کو ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا حلف دلانا ہے۔پارٹی نے ایودھیا معاملے کی سماعت سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کے باوجود اس یاتراکو شروع کرنے پر فکرکا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا راستہ بی جے پی حکومت والی ریاستوں مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور قریبی اسمبلی انتخابات والی ریاست کرناٹک اور کیرل سے ہوتے ہوئے تمل ناڈو میں رامیشورم تک جائےگا۔
اس سے صاف ہے کہ یہ یاترا بی جے پی کے حق میں ہندتووادی ووٹ بینک کا پولرائزیشن کرنے کے لئے منعقد کیا گیا ہے۔ پولت بیورو نے اس یاترا کی اثر پذیری کا حوالہ دیتے ہوئے مرکز اور ریاستی حکومتوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کے پختہ انتظام کرنے کی مانگ کی ہے۔
غور طلب ہے کہ اترپردیش کی ایودھیا سے نکلی رام راجیہ رتھ یاترا 41 دن کا سفر طے کرتے ہوئے چھے ریاستوں سے ہوکر گزرےگی اور تمل ناڈو کے رامیشورم میں 25 مارچ کو رام نومی کے دن ختم ہوگی۔
ویڈیو :رام راجیہ رتھ یاترا اور نئی دہلی میں ہونے والے راشٹر راکشا یگیہ پر پروفیسراپوروانند سے برجیش سنگھ کی بات چیت
دینک جاگرن کی خبر کے مطابق، شری رام داس مشن یونیورسل سوسائٹی کی طرف سے مجوزہ رام راجیہ رتھ یاترا کی پانچ مانگیں ہیں، جن میں رام راجیہ کی تشکیل، رام جنم بھومی پر عظیم الشان رام مندر کی تعمیر، رامائن کو اسکولی نصاب میں شامل کرانا، اتوار کی جگہ جمعرات کو ہفتہ وار چھٹی اور سال میں ایک دن عالمی یوم ہندو اعلان کرنا شامل ہے۔
رتھ یاترا کے ایڈمنسٹراپنی مانگکی حمایت میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے دستخط بھی جمع کریںگے اور اس کو صدر کو سونپیںگے۔وہیں، یاتراجمعرات کو وارانسی سے الہآباد کے لئے روانہ ہو گیا۔ شری رام داس مشن یونیورسل سوسائٹی کے صدر سوامی کرشن آنند سرسوتی اور جنرل سکریٹری شکتی شانت آنند سوامی کی رہنمائی میں پچاس سنتوں نے کاشی وشوناتھ مندر پہنچکر درشن پوجن کی اور ایودھیا میں رام مندر تعمیر شروع کرنے کی دعا مانگی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں