الیکشن کمشنر سے پہلے بی جے پی آئی ٹی سیل کےسربراہ کے سوشل میڈیا پر تاریخیں بتانے پر ہوا تنازعہ، الیکشن کمشنر بولے ہوگی سخت کارروائی۔
نئی دہلی:چیف الیکشن کمشنر اوپی راوت نے منگل کو اعلان کیا کہ کرناٹک اسمبلی کے انتخاب 12 مئی کو کرائے جائیںگے اور ووٹوں کی گنتی 15 مئی کو ہوگی۔ریاست کے 224 رکنی اسمبلی کے لئے پچھلی بار کی طرح اس بار بھی ایک ہی مرحلے میں انتخاب ہوںگے۔ راوت نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ نوٹیفکیشن 17 اپریل کو جاری کی جائےگی۔ نامزدگی پرچہ داخل کرنے کی آخری تاریخ 24 اپریل ہوگی۔ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 27 اپریل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ای وی ایم ووٹر ورفائیبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) مشینوں سے جڑی ہوںگی۔کرناٹک میں حکمراں کانگریس اور حزب مخالف بی جے پی دونوں کے لئے ان انتخابات کو سیاسی طور پر اہم مانا جا رہا ہے۔ پچھلے کچھ سال میں کئی اسمبلی انتخابات ہارنے کے بعد کرناٹک ہی واحد بڑی ریاست ہے جہاں کی اقتدار پر کانگریس قابض ہے۔بی جے پی ان انتخابات میں کانگریس کو اقتدار سے بےدخل کرنے کی پُرزور کوشش کر رہی ہے۔سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کی رہنمائی والی جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس) اس انتخابی اکھاڑا میں دم خم دکھانے کی کوشش کر رہی تیسری پارٹی ہے۔
دریں اثناانتخاب کی تاریخوں کے اعلان کے درمیان بی جے پی کی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ کے ذریعے الیکشن کمشنر کے اعلان کرنے سے پہلے ٹوئٹر پر انتخاب کی تاریخ بتانے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، جب الیکشن کمشنر اوپی راوت کرناٹک کے انتخاب کی تاریخوں کی جانکاری دے ہی رہے تھے، تبھی صحافیوں نے ان کو بیچ میں روککر بتایا کہ ان کی تاریخ بتانے سے پہلے بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ پہلے ہی تاریخوں کو لےکر ٹوئٹ کر چکے ہیں۔اس پر راوت نے وہاں بیٹھے فوراً اپنے افسروں سے کہا کہ یہ کیا ہو رہا ہے اس پر تمام افسر بغلیں جھانکنے لگے اور صحافی حملہ آور تیور میں آ گئے۔ راوت نے وہاں موجود پریس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ان کو سن لیا جائے۔
وہیں دوسری طرف مالویہ سے بھی سوشل میڈیا پر سوال کئے گئے، جس پر انہوں نے ایک انگریزی چینل کے ایسا بتانے کا حوالہ دیا پر تب تک بات ہاتھ سے نکل چکی تھی۔ حالانکہ مالویہ نے یہ ٹوئٹ ڈلیٹ کر دیا ہے۔واضح ہو کہ ووٹوں کی گنتی کی تاریخ وہی تاریخ تھی جو مالویہ نے لکھی تھی۔ لیکن ووٹوں کی گنتی کی تاریخ 15 مئی تھی جو انکشاف ہوئی تاریخ سے الگ تھی۔
Certain things may have leaked for which Election Commission will take appropriate action: Chief Election Commissioner OP Rawat on the question how BJP's IT Cell head Amit Malviya had put dates of Karnataka elections on social media pic.twitter.com/pRHTMBvOfN
— ANI (@ANI) March 27, 2018
کہا جارہا ہے کہ مسٹر راوت جب 11 بجے کرناٹک اسمبلی انتخابات کا اعلان کرنے کے لئے صحافیوں کے سامنے آئے تو انہوں نے سب سے پہلے اس الیکشن کے بارے میں ابتدائی تفصیلات بتائیں۔ پریس کے نمائندے کانفرنس ہال میں انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کا ابھی انتظار ہی کر ہی رہے تھےکہ ان کے موبائلوں پر سوشل میڈیا میں انتخابات کی تاریخیں آنے لگیں۔ تب کچھ صحافیوں نے پریس کانفرنس کے درمیان ہی مسٹر راوت سے یہ سوال کیا کہ ابھی آپ نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان بھی نہیں کیا تو یہ خبر کیسے لیک ہو گئی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کا آئی ٹی سیل کس طرح ان تاریخوں کی معلومات سوشل میڈیا پر دے رہا ہے۔تب مسٹر راوت نے کہا کہ وہ بھی اس بات کا پتہ لگائیں گے کہ سوشل میڈیا پر الیکشن کی جو تاریخیں بتائی جا رہی ہے کیا وہ وہی تاریخ ہے جس کا وہ اب اعلان کرنے والے ہیں۔ اس کے بعد ہی اس معاملہ میں کوئی کارروائی کی جائے گی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں