چیف سکریٹری کے ذریعے جاری ہدایت میں کہا گیا ہے کہ آئین کی آٹھویں فہرست میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا نام ‘ ڈاکٹر بھیم راؤ رام جی امبیڈکر ‘ لکھا ہوا ہے۔ ریاستی حکومت کے تمام دستاویز میں اب ان کا صحیح نام درج ہوگا۔
نئی دہلی: اتر پردیش میں اب ہندوستان کے آئین سازبابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا نام بدلے جانے کی تیاری ہے۔ڈاکٹر امبیڈکر کے نام کے ساتھ اب ان کے والد کا بھی نام جوڑا جائےگا۔ ان کے والد کا نام ‘ رام جی مالوجی سکپال ‘ تھا۔ اب امبیڈکر کے نام میں سرکاری طور پر ان کے والد کے نام میں سے ‘ رام جی ‘ لفظ جوڑے جانے کی تیاری ہے۔آج تک کی رپورٹ کے مطابق گورنر رام نائک کی صلاح کے بعد یوگی حکومت نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ اب بابا صاحب کا نام ڈاکٹر بھیم راؤ رام جی امبیڈکر ہوگا۔
ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ریاستی حکومت نے بدھ کو تمام محکمہ جات اور لکھنؤ اور الہ آباد کی ہائی کورٹ بنچ کو اپنے دستاویز اور رکارڈ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے استعمال کو ڈاکٹر بھیم راؤ رام جی امبیڈکر کے ساتھ منتقل کرنے کا حکم دیا، جیسا کہ آئین کے صفحات پر انہوں نے دستخط کیا تھا۔وہیں انگریزی میں امبیڈکر (Ambedkar) نام کی اسپیلنگ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائےگی لیکن ہندی میں تبدیلی ہوگی ان کا نام ‘ آمبیڈکر ‘ پکارا جائےگا۔بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر مہاسبھا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لال جی پرساد نرمل نے کہا، ‘ اس مہم کی شروعات گورنر رام نائک کے ذریعے دسمبر 2017 میں کی گئی تھی، انہوں نے وزیر اعظم، وزیراعلیٰ اور مہاسبھا کو خط لکھکر امبیڈکر کےموجودہ غلط تلفظ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ‘
انہوں نے کہا، ‘ اہم پوائنٹ یہ ہے کہ نام کو کس طرح پکارا جاتا ہے۔ حالانکہ نام کی انگریزی اسپیلنگ صحیح ہے، اسپیلنگ کو پکارے جانے کے لئے ہندی میں بدلے جانے کی ضرورت ہے۔ رام جی ان کے والد کا نام تھا۔ مہاراشٹر کے رواج کے مطابق، والد کا نام بیٹے کے نام کے بیچ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
آج تک کے مطابق، اس فیصلے پر بی جے پی رکن پارلیامان ادت راج نے اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے نام کے بیچ میں رام جی لکھے جانے سے غیرضروری تنازعہ کھڑا کیا گیا ہے۔ جس سے دلت بھی ناراض ہیں۔ ادت راج کا کہنا ہے کہ اس کا منفی اثر پڑتا دکھ رہا ہے اور صبح سے ہی لگاتار چل رہا ہے کہ نام کیوں بدلا گیا ہے؟
واضح ہو کہ اس سے قبل اترپردیش حکومت نے تمام سرکاری دفاتر میں ڈاکٹر امبیڈکر کی تصویر آویزاں کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
دریں اثنا ، حکومت کے اس حکم پر اپوزیشن نے حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دلتوں کو رام کرنے کی ایک محض کوشش ہے۔سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صوبائی صدر نریش اتم نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سرکار نے دلتوں کے لیے کچھ بھی نہیں کیا ہے، لیکن دلتوں کے آدرش ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے نام پر ان کا ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔مسٹر اتم نے کہا کہ دلت اس بہکاوے میں آنے والے نہیں ہیں۔ دلت بی جے پی کے بارے میں سب جانتے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا اور یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ۔)
Categories: خبریں