خبریں

مہاراشٹر: ریاستی حکومت پر چائے گھوٹالہ کا الزام

کانگریس رہنما سنجے نروپم کے مطابق، آر ٹی آئی سے انکشاف  ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ کے دفتر میں چائے اور ناشتہ پر سال 18-2017 میں 3.34 کروڑ روپے خرچ ہوئے جو 16-2015کے مقابلے میں 577 فیصد زیادہ ہے۔

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس/(فوٹو : پی ٹی آئی)

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ/(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اسٹیٹ سکریٹریٹ میں چوہوں کو مارنے پر سوال اٹھانے کے بعد مہاراشٹر کانگریس اکائی نے بدھ کو وزیراعلیٰ دفتر (سی ایم او) پر چائے اور اسنیکس کے بل میں اضافہ کا الزام لگایا۔آر ٹی آئی کے تحت حاصل دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے ممبئی ریجنل  کانگریس کمیٹی کے چیئرمین سنجےنروپم نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے دفتر میں چائے اور اسنیکس کے بلوں میں 577 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

آر ٹی آئی کے ذریعے حاصل ایک دستاویز کی کاپی

آر ٹی آئی کے ذریعے حاصل دستاویز کی کاپی

انہوں نے سوال کیا، ‘ وزیراعلیٰ کون سی چائے پی رہے ہیں؟ ‘کانگریسی رہنما نے کہا، ‘ آر ٹی آئی سے حاصل معلومات میں انکشاف  ہوا کہ وزیراعلیٰ کے دفتر میں چائے اور  اسنیکس پر خرچ16-2015میں تقریبا 58 لاکھ روپے سے بڑھ‌کر18-2017 میں 3.34 کروڑ روپے ہو گیا یعنی اس میں ڈرامائی طورپر 577 فیصد کا اضافہ ہوا۔’ نروپم کے ان تازہ الزامات سے پہلےاسٹیٹ سیکرٹریٹ (وزارت) میں چوہوں کو مارنے کے معاہدے  میں بڑی سطح پر بدانتظامی کے الزام لگے تھے۔

انہوں نے کہا، ‘دیویندر فڈنویس کون سی چائے پی رہے ہیں؟ ہم نے گرین ٹی، یلو ٹی اور ایسی دوسری ٹی سنی ہیں۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ فڈنویس کسی طرح کی  گولڈن ٹی (سونے کی چائے) پی رہے ہیں۔ جب مہاراشٹر میں کسان روزانہ مر رہے ہیں تو میں چائے پر اس طرح کے بڑے خرچ کا تصور نہیں کر سکتا۔’ نروپم نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کے دفتر میں روزانہ 18591 کپ چائے پروسی گئی۔

انہوں نے مزیدکہا، ‘ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی یہ بتانے میں فخر محسوس کرتے ہیں کہ وہ ‘چائے والے ‘ تھے۔ فڑنویس اس کو اور آگے لے گئے ہیں کیونکہ جو چائے وہ پی رہے ہیں وہ عام چائے کے اسٹال پر نہیں بیچی جا سکتی۔’ سابق ایم پی نے آگے کہا کہ مودی اور  فڈنویس دونوں چائے کے نام پر ملک چلا رہے ہیں۔کانگریس رہنما کے الزامات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سی ایم او نے اپنے بیان میں کہا ہے، ‘ نروپم کے ذریعے نکالے گئے نتائج غلط ہیں۔ جو خرچ وہ چائے اور  اسنیکس پر ہوئے  بتا رہے ہیں در اصل وہ خرچ تمام طرح کی مہمان نوازی پر ہوا تھا۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)