خبریں

دہلی : 2017 میں سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے دوران 12 لوگوں کی موت

دہلی اسمبلی میں شہری ترقی کے وزیر ستیندر جین نے بتایا کہ سیپٹک ٹینک کی صفائی کے دوران مرنے والا کوئی بھی میونسپل کارپوریشن یا حکومت کے کسی دیگر بلدیہ سے وابستہ نہیں تھا۔

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی : دہلی حکومت نے اسمبلی میں بتایا کہ گزشتہ سال سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے دوران شہر میں 12 لوگوں کی موت ہو گئی، جبکہ اس سال اب تک ایسے کسی واقعہ کی خبر نہیں ہے۔شہری ترقی کے وزیر ستیندر جین نے پچھلے ہفتہ ایک تحریری جواب میں بتایا کہ 2017-18میں سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے دوران پانچالگ الگ معاملاتمیں 12 لوگوں کی موت ہو گئی۔   متاثرین میں سے کوئی بھی میونسپل کارپوریشن یا حکومت کے کسی دیگر بلدیہ سے وابستہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ 29 (3) میلا ڈھونے والوں کے طور پر روزگار کی ممانعت اور ان کی بازآبادکاری قانون 2013 کے تحت، ہاتھ سے میلا ڈھونے والوں کا سروے کرنے کے لئے ضلعی سطح پر نگرانی کمیٹیاں بنائی گئی ہیں۔اس کے علاوہ، دہلی جل بورڈ (ڈی جے بی) اس کے لیے ایک معیاری پیمانہ تیار کر رہی ہے۔  شہری ترقی محکمے نے 11 ضلعوں میں ریاستی سطح کی  نگرانی کمیٹی اور بیداری کمیٹیوں کی تشکیل کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیے ہیں۔

ڈی جے بی نے سیپٹک منیجمنٹ ریگولیشن، 2018 تیار کیا ہے، جس میں سیپٹک ٹینکوں کی مشین سے صفائی یقینی بنائی گئی ہے۔ دہلی کابینہ سے منظوری ملنے کے بعد اس کو ایوان کے میز پر رکھا جائے‌گا اور پھر اس کو نافذ کیا جائے‌گا۔اپنے جواب میں انہوں نے زور دےکر کہا کہ پی ڈبلیوڈی، نئی دہلی میونسپل کارپوریشن اور تینوں میونسپل کارپوریشن سیپٹک ٹینکوں کی صفائی مشینوں سے کریں‌گے۔جواب کے مطابق، مشرقی دہلی میونسپل کارپوریشن کے تحت نالی کی صفائی مشینوں سے کی جا رہی ہے۔  اس سے پی ڈبلیوڈی نالا کی صفائی کے دوران ضروری احتیاطی تدابیر کومتعین کرتا ہے۔