خبریں

راہل گاندھی اور پارٹی نے کبھی ’بھگوا آتنک واد ‘ لفظ کا استعمال نہیں کیا : کانگریس

بی جے پی ترجمان سنبت پاترا نے بھگوا دہشت گردی کو لےکر کانگریسی رہنماؤں کی بیان بازی پر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کو ملک سے معافی مانگنے کو کہا ہے۔

سنبت پاترا اور راہل گاندھی (فوٹو بشکریہ : فیس بک)

سنبت پاترا اور راہل گاندھی (فوٹو بشکریہ : فیس بک)

نئی دہلی : کانگریس نے سوموار کو کہا کہ ’ بھگوا آتنک واد ‘ کچھ نہیں ہوتا اور اس کا پر زور اصرارہے کہ دہشت گردی کو کسی مذہب یا کمیونٹی سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ پارٹی نے صاف کیا کہ اس کے رہنما راہل گاندھی یا پارٹی نے کبھی ’بھگوا آتنک واد‘ لفظ کا استعمال نہیں کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ 2007 کے  مکہ مسجد بلاسٹ معاملے میں دایاں بازو کی شدت پسند تنظیم کے کارکن اسیمانند اور چار دیگر کو ایک عدالت کے ذریعے بری کئے جانے کے بعد بی جے پی نے کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے الزام لگایا کہ اپوزیشن نے ’بھگواآتنک واد‘ لفظ کا استعمال کر ہندوؤں کو ذلیل کیا تھا اور راہل گاندھی کو اس کے لئے معافی مانگنی چاہیے، جس کے بعد کانگریس کا رد عمل آیا ہے۔کانگریس ترجمان پی ایل پنیا نے کہا کہ دہشت گردی ایک مجرمانہ ذہنیت ہے اور اس کو کسی مذہب یا کمیونٹی سے نہیں جوڑا جا سکتا۔

انہوں نے بی جے پی کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر نامہ نگاروں سے کہا، ‘ راہل گاندھی یا کانگریس نے کبھی ’ بھگوا آتنک واد‘ لفظ کا استعمال نہیں کیا۔ ‘کانگریس رہنما نے کہا، ‘ یہ صرف بکواس ہے۔ بھگوا آتنک واد جیسا کچھ نہیں کہا گیا۔ ہمارا پختہ یقین ہے کہ دہشت گردی کو کسی مذہب یا کمیونٹی یا ذات سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ یہ مجرمانہ ذہنیت ہے، جس سے مجرمانہ سرگرمی ہوتی ہے اور اس کو کسی مذہب یا کمیونٹی سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ ‘اپنے پارلیامانی حلقہ امیٹھی کا دورہ کر رہے کانگریس صدر راہل گاندھی نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔اسیمانند اور دیگر کو بری کئے جانے کے فیصلے پر پنیا نے کہا کہ وہ پہلے فیصلے کا مطالعہ کریں‌گے اور پھر اس پر بات کریں‌گے۔

انہوں نے کہا، ‘ حالانکہ ابتدائی خبروں میں کہا گیا ہے کہ ثبوت نہیں دئے گئے اور اقبالیہ بیان اور دیگر دستاویز گم ہیں۔ یہ استغاثہ فریق کی ناکامی لگتی ہے۔ فیصلہ آنے کے بعد بات کرنا صحیح ہوگا۔ ‘حالانکہ کانگریس رہنما غلام نبی آزاد نے معاملے میں این آئی اے کے کام کرنے کے طریقے پر سوال اٹھائے۔انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا، ‘ چار سال پہلے حکومت بننے کے بعد سے اس قسم کے معاملوں میں ایسا ہر بار ہو رہا ہے کہ ملزم بری کئے جا رہے ہیں۔ لوگوں کا ایجنسیوں سے اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے۔ ‘

فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق مرکزی وزیر داخلہ اور کانگریس رہنما شیوراج پاٹل نے کہا کہ فیصلہ پڑھے بنا کیسے اس کو صحیح یا غلط کہا جا سکتا ہے۔وہیں بی جے پی کے قومی ترجمان سنبت پاترا اور جی وی ایل نرسمہا راؤ نے منگل کو پریس کانفرنس کرکے کانگریس صدر راہل گاندھی اوریو پی اےصدر سونیا گاندھی کو ملک سے معافی مانگنے کو کہا۔سنبت نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھگوا دہشت گردی لفظ کا استعمال کرکے ملک کے ہندوؤں کی بے عزتی کی ہے۔

انہوں نے وکی لیکس کے ذریعے اجاگر کئے گئے یو ایس اسٹیٹ محکمے کو بھیجے ایک ٹیلی گرام کو بھی پیش کیا، جو یو پی اے حکومت کے دور میں بھیجا گیا تھا۔سنبت بتاتے ہیں کہ بات چیت میں راہل گاندھی نے امریکہ کے اس وقت کے سفیر’ ٹموتھی‘ کو کہا کہ لشکر طیبہ سے زیادہ مہلک شدت پسند  ہندووادی تنظیم ہے جو سماج اور ملک کی سیاست کے لئے صحیح نہیں ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)