اتر پردیش میں برج منڈل کے بی جے پی پارٹی صدر منوج کشیپ نے کہا کہ کیرانہ ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی جیت یقینی بنائیں تاکہ پاکستان، جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے ‘ مودی مخالف ‘ حلقوں میں دیوالی نہ منے۔
نئی دہلی: اتر پردیش میں برج منڈل کے بی جے پی پارٹی صدر منوج کشیپ نے رائےدہندگان سے کہا کہ وہ کیرانہ کے آئندہ لوک سبھا ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی جیت کو یقینی بنائیں تاکہ پاکستان، جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے مودی مخالف حلقوں میں دیوالی جیسا جشن نہ منے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے کہا، ‘ بی جے پی کے امیدوار مرگنکا سنگھ کی ہار پر ان حلقوں میں دیوالی جیسا جشن منایا جائےگا۔ کچھ اسی طرح جیسے گورکھ پور اور پھول پور کے لوک سبھا ضمنی انتخاب میں پارٹی کی ہارکے وقت ہوا تھا۔ ‘
ایک ویڈیو میں وہ سوموار کو کیرانہ میں بی جے پی کے انتخاب دفتر کے افتتاح کے موقع پر مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے سنے گئے، ‘ ہمارے وزیر اعظم ملک کے 125 کروڑ لوگوں کی بھلائی کے لئے اپنی زندگی تک قربان کرنے کو تیار ہیں۔ ‘ انہوں نے مزید کہا، ‘ جب ہمارے رہنما امریکہ جاتے ہیں، امریکہ کے صدر ان کو گلے لگاتے ہیں۔ لیکن، جب پاکستان کے وزیر اعظم وہاں جاتے ہیں، ان کی تلاشی لی جاتی ہے۔ ‘
امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق، کیرانہ اسمبلی حلقہ کے انتخابی صدر منوج کشیپ نے کہا کہ کیرانہ میں بی جے پی ہار گئی، تو ہندوستان کمزور ہو جائےگا اور ہر ہندوستانی کی آنکھوں میں آنسو ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم رکن پارلیامان حکم سنگھ کی چنگاری تباہ نہیں ہونی چاہئے جنہوں نے کیرانہ منتقلی کی بات امریکہ تک پہنچائی تھی۔
پتریکا کے ذریعے جاری ایک ویڈیو میں منوج کہتے ہیں، ‘ ہندوستان کمزور ہو جائےگا، میرا مودی کمزور ہو جائےگا، سارا ہندوستان دیکھ رہا ہے کیرانہ لوک سبھا حلقے کے انتخابات کو… اگر یہاں پر غلطی سے بھی حزب مخالف جیت گئے تو پاکستان میں دیوالی مننے والی ہے …جموں و کشمیر کے آکیوپائی میں دیوالی مننے والی ہے۔ دوستوں…ہندوستان کی آنکھوں میں آنسو ہوںگے اگر ایک بھی ووٹ کی وجہ سے سے یہاں پر بی جے پی ہار گئی۔ ‘
اس دوران رکن پارلیامان سنجیو بالیان نے کہا کہ کیرانہ میں منتقلی جیسے حالات پیدا کرنے والے اور غنڈہ کو تحفظ دینے والی فیملی کون ہے، عوام سب جانتی ہے۔مظفرنگر سے بی جے پی رکن پارلیامان بالیان نے کہا، ‘ ریاست کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 2013 کے فرقہ وارانہ فساد کے دوران درج ہوئے فرضی مقدموں کو واپس لینے کی بات کہی، تو کیرانہ کی وہ فیملی مخالفت میں اتر گئی۔ اب ان کو عوام کو جواب دینا ہوگا کہ فرضی مقدمہ واپس کرانے کے حمایت میں ہے یا مخالفت میں؟
انہوں نے کہا کہ پچھلی چار دہائی میں کیرانہ کا کیا حال رہا، سب جانتے ہیں۔ پہلے پاکستان سے ہتھیاروں کی سپلائی ہوتی تھی اور ان ہتھیاروں کو فرقہ وارانہ تشدد کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ بدمعاشوں کو تحفظ دینے والی فیملی کون ہے، عوام سب جانتی ہے۔ لیکن ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد کیرانہ میں ہی ریاست کا پہلا انکاؤنٹر ہوا۔شاملی سے بی جے پی ایم ایل اے تیجندر نروال کڑوی بولی بولنے میں پیچھے نہیں رہے۔ انہوں نے کہا، ‘ اس انتخاب میں دو ہی امیدوار ہیں، ایک امیدوار وہ ہے جو ملک کے ساتھ ہے۔ اب وقت غیر جانبدار رہنے کا نہیں ہے، ایک پارٹی میں کھڑے ہونے کا ہے۔ عوام کو طے کرنا ہے کہ راشٹر وادی سوچ کے ساتھ رہنا ہے یا پھر ملک مخالف، دہشت گرد نظریہ اور جناح کو پوجنے والوں کے ساتھ۔ ‘
نروال نے آگے کہا، ‘ اپنی فیملی اور بچوں کے مستقبل کی خاطر بی جے پی کے ساتھ آنا پڑےگا اور دوسروں کو بتانا پڑےگا کہ یہاں عوام غنڈوں اور دہشت گردوں کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ نہیں ہے۔ ‘غور طلب ہے کہ بی جے پی کی ہار پر پاکستان میں دیوالی منانے والی بات انتخابات میں بی جے پی رہنما کے ذریعے کہنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بہار انتخاب کے وقت خود بی جے پی صدر نے کہا تھا کہ اگر بی جے پی ہاری تو دیوالی پر پاکستان میں پٹاخے پھوٹیںگے۔
Categories: خبریں