پولیس نے برج کارپوریشن کے افسروں کے خلاف 19 فروری کو ایک ایف آئی آر بھی درج کرتے ہوئے کہا تھا کہ پل کی تعمیر کا کام غیرمنظم ہے۔ ایک آئرن بیم نیچے جا رہے ٹریفک کے ٹھیک اوپر لٹک رہا ہے۔
نئی دہلی: بنارس میں زیرتعمیر فلائی اوور کا ایک حصہ راہ گیروں پر گر جانے سے ہوئی 18 لوگوں کی موت کے دوسرے دن اتر پردیش پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے اتر پردیش اسٹیٹ برج کارپوریشن (یوپی ایس بی سی) کو گزشتہ سال کے نومبر کے بعد سے کم سے کم 5 خط لکھے تھے اور فروری مہینے میں اس سال تعمیر کے دوران ٹریفک سیفٹی ریگولیشن کا عمل نہ کرنے کے لئے ایک ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی۔آئی جی دیپک رتن نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، ‘ ہم گزشتہ سال نومبر سے برج کارپوریشن کو 5 خط بھیج چکے ہیں جن میں ان کو کہا گیا ہے کہ وہ تعمیری کام کے دوران آمدورفت ضابطہ کو متعین کریں۔ ‘
انہوں نے آگے کہا، ‘ مثالی حالت تو یہ ہوتی کہ وہ فلائی اوور کی تعمیر کے دوران سیف ٹریفک ریگولیشن کے لئے اپنا اسٹاف مقرر کریں اور پولیس سے مدد کی گزارش کر سکتے ہیں۔ لیکن یہاں الٹا ہے کہ ہم ان کو ممکنہ مسئلہ کے تئیں باخبر کر رہے ہیں اور انہوں نے اس پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔ ‘پولیس کے مطابق، ‘ سگرا پولیس اسٹیشن کے اسٹاف نے یوپی ایس بی سی کے پروجیکٹ مینجر کے خلاف 19 فروری کو آئی پی سی کے عوامی افراتفری اور خطرے یا عوامی راستے یا نئے راستے کی آمد و رفت میں رکاوٹ قانون کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایف آئی آر میں درج کیا تھا کہ چوکا گھاٹ سے لہرتارا برج کا تعمیری کام غیرمنظم ہے۔ ایک آئرن بیم نیچے جا رہے ٹریفک کے ٹھیک اوپر لٹک رہا ہے۔ ‘
انڈین ایکسپریس کے مطابق، ایف آئی آر میں درج ہے، ‘ ایک سینئر پولیس افسر نے سائٹ کا جائزہ بھی لیا تھا۔ یوپی ایس بی سی کے پروجیکٹ مینجر کو کئی خط لکھے گئے اور معاون انجینئر کو آمدورفت ہموار بنائے رکھنے کے لئے ضروری انضباطی ہدایات دی گئی۔ لیکن تعمیری مقام پر غیرمنظم تعمیری کام اور ٹریفک مینجمنٹ میں ان کا غیرمعاون رویہ لوگوں کے لئے بے انتہا پریشانی اور غصے کا سبب بنا۔ ‘
حادثہ کے بعد پولیس نے بدھ کو یوپی ایس بی سی کے افسروں پر غیر ارادتاً قتل، غیر ارادتاًقتل کرنے کی کوشش اور عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے سے روک تھام قانون کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر سگرا پولیس اسٹیشن میں فلائی اوور کی تعمیر میں شامل انسپکٹنگ آفیسر ، ٹھیکے داروں اور اسٹاف کے خلاف کی گئی ہے۔ منگل کی دیر رات نائب وزیراعلی کیشو پرساد موریہ نے یوپی ایس بی سی کے چار افسروں کو برخاست کر دیا۔ جس میں اہم پروجیکٹ آفیسر ایچ سی تیواری، کےآر سوڈان، معاون انجینئر اجیش سنگھ اور انجینئر لال چند شامل ہیں۔
لیکن یوپی ایس بی سی کے مینجنگ ڈائریکٹر راجن متل کا کہنا ہے، انہوں نے تعمیری کام کے دوران ضلع انتظامیہ اور پولیس کے افسروں اور یہاں تک کہ ٹریفک کمشنر سے بھی رابطہ کیا تھا۔متل نے بتایا، ‘ معینہ مدت میں کام پورا کرنے کا دباؤ تھا لیکن معیار کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا اور جانچکے دوران یہ صاف ہو جائےگا۔ اس پروجیکٹ پر تین شفٹ میں کام ہو رہا تھا لیکن آمدورفت ایک مسئلہ تھا۔ ایک طرف ریلوے اسٹیشن اور دوسری طرف بس اسٹینڈ ہونے کی وجہ سے یہ کام مشکل تھا۔ جہاں تک ٹریفک مینجمنٹ کا سوال ہے، تو یہ برج کارپوریشن کی ذمہ داری نہیں ہے اور ہم ضلع انتظامیہ کو لکھ بھی رہے تھے اور ضلع مجسٹریٹ اور ٹریفک مینجمنٹ کمشنر کے ساتھ اجلاس کے دوران ان کو یاد بھی کرا رہے تھے۔ ‘
انہوں نے آگے کہا، ‘ پروجیکٹ کے مقامی افسر نے بھی چارپانچ خطوط لکھکر تعمیری مقام سے اسٹریٹ وینڈرس کو ہٹانے کے لئے کہا تھا۔ لیکن کچھ نہیں ہوا۔ تکنیکی ٹیمیں جانچکر رہی ہیں۔ جس کی بنیاد پر ذمہ داری طے کی جائےگی۔ ‘ حالانکہ وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ یوگیش رام مشرا نے یوپی ایس بی سی کے دعووں کو غلط بتایا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ یہ کہنا غلط ہے کہ انہوں نے ہمیں لکھا تھا۔ سچائی یہ ہے کہ ہم نے ان کو سروس لین صاف کرنے کے لیےکئی بار خط لکھا تھا۔ ٹریفک پولیس نے بھی کام مقام کو ڈھکنے اور اس کو محفوظ کرنے کے لئے لکھا تھا۔ لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا اور اسی لئے ان کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے۔ ‘
Categories: خبریں