خبریں

اکال تخت نے بنایا ’سکھ سینسر بورڈ ‘

سکھ سینسر بورڈ:سکھ دھرم سے متعلق فلم بنانے اور اس کو ریلیز کرنے سے پہلے فلمسازوں کو شری اکال تخت سے تحریری طور پر منظوری لینی ہوگی ۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ سکھ دھرم پر کوئی ٹی وی سیریل بنانے کے لیے بھی منظوری حاصل کرنی ہوگی۔

علامتی تصویر

علامتی تصویر

نئی دہلی: اکال تخت نے  منگل کو یہ  کہتے ہوئے ‘ سکھ سینسر بورڈ ‘ (SFCB)کی تشکیل کی ہے کہ اب سکھوں اور ان کے مذہب سے متعلق فلم بنانے سے پہلے فلمسازوں کو یہاں سے منظوری لینی ہوگی۔  گزشتہ مہینے ‘ نانک شاہ فقیر ‘ فلم کی ریلیز کو لےکر پیدا ہوئے تنازعہ کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔  یہ فلم سکھوں کے پہلے گرو پر بنی ہے۔

شیرومنی گرودوارا پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) نے اس فلم کی ریلیز پر روک لگانے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا لیکن عدالت نے اس پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔  امرتسر میں اکال تخت کے جتّھےدار گیانی گربچن سنگھ نے کہا  ہےکہ ہرایک فلم ڈائریکٹر کے لئے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ وہ سکھ مذہب یا سکھوں کی وراثت سے متعلق فلم بنانے کے لئے بورڈ کی اجازت لے۔  بورڈ کی سفارش کے بعد اکال تخت ڈاکیومنٹری یا اینی میشن فلم کے بارے میں آخری فیصلہ لے‌گا۔روزنامہ ٹریبیون کے  مطابق سکھ سینسر بورڈ    میں 21  رکن ہیں ، جس کی سربراہی  ایس جی پی سی کی  دھرم پرچار کمیٹی   کے ڈپٹی سکریٹری سمرن جیت سنگھ کریں گے۔

دینک جاگرن کے مطابق ؛شری اکال تخت کے جتھے دار گیانی گر بچن سنگھ نے سکھ دھرم سے متعلق فلموں کے معاملے میں سختی سے کام لیتے ہوئے سینسر بورڈ کی طرز پر 21 رکنی بورڈ کی تشکیل کے بعد فلم انڈسٹری کو ہدایت دی ہے کہ مستقبل میں سکھ دھرم سے متعلق فلم بنانے اور اس کو ریلیز کرنے سے پہلے فلمسازوں کو شری اکال تخت سے تحریری طور پر منظوری لینی ہوگی ۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ سکھ دھرم پر کوئی ٹی وی سیریل بنانے کے لیے بھی منظوری حاصل کرنی ہوگی۔

جتھے دار نے بتایا کہ بورڈ فلم سکھوں کی تاریخ ، اس کی وراثت وغیرہ کی جانچ کے بعد اپنی رپورٹ شری اکال تخت کو بھیجے گا ۔اکال تخت سے منظوری کے بعد ہی فلم بنے گی۔واضح ہوکہ حال ہی میں نانک شاہ فقیر کی ریلیز کو لے کر تنازعہ ہوا تھا۔تخت نے فلم کی ریلیز پر روک لگاتے ہوئے اس کے پروڈیوسر ہریندر سنگھ سکہ کو پنتھ سے نکال دیا تھا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہہریندر سکہ کے ناول کالنگ سہمت پر بنی فلم راضی ان دنوں خوب واہ واہی لوٹ رہی ہے۔سپریم کورٹ کی روک کے باوجود اس فلم کو سکھوں کے غصے کی وجہ سے پنجاب سمیت کچھ دوسری ریاستوں میں ریلیز نہیں ہونے دیا گیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)