میڈیکل جرنل ‘دی لینسیٹ ‘ کے ایک مطالعے کے مطابق، صحت خدمات کے معیار اور لوگوں تک ان کی پہنچکے معاملے میں ہندوستان دنیا کے 195 ممالک میں 145ویں پائدان پر ہے۔
نئی دہلی: صحت سہولیات تک پہنچ اور ان کے معیار (ایچ اے کیو) معاملے میں ہندوستان 145ویں مقام پر ہے۔ لینسیٹ کے مطالعے کے مطابق، ہندوستان 195 ممالک کی فہرست میں اپنے پڑوسی ممالک چین، بنگلہ دیش، سری لنکا اور بھوٹان سے بھی پیچھے ہے۔’ گلوبل برڈین آف ڈیزیز ‘ مطالعے میں حالانکہ کہا گیا ہے کہ صحت سہولیات تک پہنچ اور معیار معاملے میں سال 1990 کے بعد سے ہندوستان کی حالت میں بہتری دیکھی گئی ہے۔2016 میں صحت سہولیات تک پہنچ اور معیار کے معاملے میں ہندوستان کو 41.2 نمبر ملے ہیں۔ تو وہیں، 1990 میں 24.7 نمبر ملے تھے۔
اس کے مطابق سال 2016 میں گووا اور کیرل کے سب سے زیادہ نمبر رہے۔ ہر ایک کو 60 سے زیادہ نمبر ملے، جبکہ آسام اور اتر پردیش کو سب سے کم نمبر ملے، دونوں کے نمبر 40 سے کم رہے۔ہندوستان ،فہرست میں چین (48)، سری لنکا (71)، بنگلہ دیش (133) اور بھوٹان (134) سے بھی نیچے ہے، جبکہ ہیلتھ انڈیکس میں ہندوستان کا مقام نیپال (149)، پاکستان (154) اور افغانستان (191) سے بہتر ہے۔
2016 میں ایچ اے کیو کے معاملے میں جن5 ممالک کا مظاہرہ سب سے عمدہ رہا وہ آئس لینڈ (97.1)، ناروے (96.6)، نیدرلینڈ (96.1)، لکزم برگ (96.0) اور فن لینڈ ، آسٹریلیا ہیں (ہرایک 95.9)۔سب سے برا مظاہرہ کرنے والے ممالک میں مرکزی افریقی جمہوریت (18.6)، سومالیہ (19.0)، گنی بساؤ (23.4)، چاڈ (25.4) اور افغانستان (25.9) رہے۔مطالعے کے مطابق، تپ ٹی بی، دل کی بیماری، فالج، ٹیسٹی کیولر کینسر، کولون کینسر اور کڈنی کی بیماری سے نپٹنے کے معاملوں میں ہندوستان کا بےحد خراب مظاہرہ ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں