پولیس کے ذریعے کورٹ کو سونپی گئی فارینسک رپورٹ کے مطابق گوری اور کلبرگی کے قتل میں استعمال ہوئی گولیاں 7.65 ایم ایم کیلیبر والی دیسی بندوق سے چلائی گئی تھیں۔
نئی دہلی: صحافی گوری لنکیش کے قتل کے تقریباً 8 ماہ بعد ایس آئی ٹی کے ذریعے بینگلورو کورٹ میں دی گئی فارینسک رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ ان کے اورکنڑ قلمکار ایم ایم کلبرگی کے قتل میں استعمال کی گئی بندوق ایک ہی تھی۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق 30 مئی کو معاملے میں کرناٹک پولیس کی اسپیشل جانچ ایجنسی کے ذریعے داخل کی گئی پہلی چارج شیٹ کے ساتھ دی گئی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 7.65 ایم ایم کی دیسی بندوق سے گوری کو مارا گیا، یہ وہی بندوق ہے، جس سے کلبرگی کو مارا گیا تھا۔ ایسا پہلی بار کسی سرکاری ایجنسی کے ذریعے ان دونوں قتل معاملوں کے متعلق ہونے کی بات مانی گئی ہے۔
معلوم ہو کہ کلبرگی کا قتل 30 اگست 2015 کو دھارواڑ میں ان کے گھر پر کیا گیا تھا، جبکہ گوری لنکیش کو 5 ستمبر 2017 کی شام ان کے گھر کے سامنے گولی ماری گئی تھی۔ پولیس کے ذرائع کے مطابق تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ دونوں کو مارنے والے ایک ہی ہیں۔اخبار کے مطابق اسٹیٹ فارینسک سائنس لیب کے ذریعے پولیس کو دی گئی فارینسک رپورٹ میں لکھا ہے کہ گوری کے قتل میں استعمال ہوئی گولیاں اور کلبرگی کے قتل میں استعمال ہوئی گولیاں 7.65 ایم ایم کے کیلبر والی دیسی بندوق سے چلائی گئی ہیں۔
انڈین ایکسپریس نے 14 ستمبر 2017 کو شائع ایک رپورٹ میں پہلی بار بتایا گیا تھا کہ شروعاتی فارینسک تفتیش میں گوری کےقتل والی جگہ سے ملی بلیٹ اور کارٹرج ویسی ہی تھیں، جیسی کلبرگی کے قتل کے بعد ان کے گھر سے ملی تھیں۔گوری کے قتل کے الزام میں ایس آئی ٹی نے ہندو تنظیموں؛ سناتن سنستھا اور ہندو جن جاگرتی سمیتی سے جڑے 5 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ مارچ مہینے میں سب سے پہلے کرناٹک کے مدّور سے نوین کمار کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق نوین ہندو یووا سینا سے وابستہ ہیں اور کرناٹک اور گووا میں سناتن سنستھا کی کئی میٹنگ میں جاتا رہا ہے۔30 مئی کو دائر چارج شیٹ کے مطابق لنکیش کا قتل ہندو مذہب مخالف بیانات کی وجہ سے کیا گیا۔ پچھلے ہفتے ایس آئی ٹی نے لنکیش کے قتل سے جڑے 4 اور لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ گوری کے قتل میں ان لوگوں کا رول ہو سکتا ہے۔
وہیں، کلبرگی کے قتل کے معاملے میں ابتک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔اس سے پہلے بیلسٹک ثبوتوں کی فارینسک جانچ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ 7.65 ایم ایم کی بندوق سے ہی مہاراشٹر کے کولہاپور میں 16 فروری 2015 کو گووند پانسرے کا قتل کیا گیا تھا، جو ویسی ہی تھی جس سے 20 اگست 2013 کو پونے میں نریندر دابھولکر کا قتل کیا گیا تھا۔
Categories: خبریں