درخواست گزار نےمنسٹری آف سوشل جسٹس اینڈ امپاورمنٹ کے ذریعے جاری اس سرکلر کا حوالہ دیا تھا جس میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ‘ دلت ‘ لفظ کا استعمال کرنے سے بچنے کی صلاح دی گئی تھی۔
نئی دہلی : بامبے ہائی کورٹ نے مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات سے میڈیا کو ‘ دلت ‘ لفظ کا استعمال بند کرنے کے لئے ہدایت جاری کرنے پر غور کرنے کو کہا ہے۔ عدالت نے یہ بات سرکاری افسروں کو اس لفظ کا استعمال نہیں کرنے کا مشورہ دینے والا سرکلر جاری کئے جانے کے مدنظر کہی۔ ہائی کورٹ کی ناگ پور بنچ پنکج میشرام کے ذریعے دائر پی آئی ایل عرضی پر سماعت کر رہی تھی۔ اس میں تمام سرکاری دستاویزوں اور خطوط سے دلت لفظ کو ہٹانے کی مانگ کی گئی ہے۔
جسٹس بی پی دھرمادھکاری اور جسٹس زیڈ اے حق کی بنچ نے کہا، ‘ چونکہ مرکزی حکومت نے اس تعلق سے افسروں کو ضروری ہدایت جاری کی ہے، اس لئے ہم پاتے ہیں کہ وہ قانون کے مطابق پریس کاؤنسل اور میڈیا کو اس لفظ کا استعمال کرنے سے بچنے کے لئے مناسب ہدایت جاری کر سکتی ہے۔ ‘ میشرام کے وکیل ایس آر ناناوارے نے عدالت کو 6 جون کو مطلع کیا کہمنسٹری آف سوشل جسٹس اینڈ امپاورمنٹنے 15 مارچ کو سرکلر جاری کیا تھا جس میں مرکز اور ریاستی حکومت کو ‘ دلت ‘ لفظ کا استعمال کرنے سے بچنے اور اس کی جگہ ‘ شیڈول کاسٹ سے جڑا شخص ‘ لفظ کا استعمال کرنے کی صلاح دی تھی۔
وکیل ڈی پی ٹھاکرے نے کہا کہ ریاست بھی اس معاملے میں فیصلہ کرنے کے پروسیس میں ہے۔ وہ مہاراشٹر حکومت کی طرف سے حاضر ہوئے تھے۔ ناناوارے نے کہا کہ اس سرکلر کی روشنی میں میڈیا کو بھی دلت لفظ کا استعمال بند کرنے کو کہا جانا چاہئے۔ بنچ نے تب مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت دی کہ وہ اس مدعے پر غور کرے۔پی آئی ایل عرضی کا تصفیہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا، ‘ ہمارے سامنے علاقے میں مختلف ادارے ہیں اس لئے ہم وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ میڈیا کو اس طرح کی ہدایت جاری کرنے کے سوال پر غور کرے اور 6 ہفتے کے اندر مناسب فیصلہ کرے۔ ‘ غور طلب ہے کہ اس تعلق سے سال کی شروعات میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ بھی کہہ چکا ہے کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کو خط وکتابت میں دلت لفظ کے استعمال سے بچنا چاہئے کیونکہ یہ لفظ آئین میں نہیں ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں