3 سال پرانا پی ڈی پی -بی جے پی اتحاد ٹوٹ گیا ہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے آج یہ اعلان کیا ہے۔
نئی دہلی: بی جے پی نے جموں و کشمیر کی محبوبہ حکومت سے سپورٹ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو نے دہلی میں اس بات کی جانکاری دی ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی کے صدر امت شاہ نے جموں و کشمیر حکومت میں شامل پارٹی کے سبھی وزرا اور کچھ سینئر رہنماؤں کو اہم میٹنگ کے لیے نئی دہلی بلایا تھا۔ خبروں کے مطابق، کشمیر کے ان رہنماؤں کے ساتھ امت شاہ نے دوپہر 12 بجے پارٹی آفس پر میٹنگ کی ۔مانا جا رہا ہے کہ امرناتھ یاترا کے مد نظر جموں و کشمیر میں گورنر کی حکومت نافذ کرنے پر بھی اس میٹنگ میں غور کیا جا سکتا ہے۔
اس بات کا بھی ذکر ہو رہا تھا کہ رمضان کے بعد جموں و کشمیر میں سیز فائر پر لگی روک ہٹانے کے بعد ریاستی اور مرکزی حکومت کے بیچ دراڑ پڑنے کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ خبروں کے مطابق محبوبہ چاہتی تھی کہ سیز فائر جاری رکھا جائے جبکہ مرکزی حکومت رمضان کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات کی وجہ سے اس کے خلاف تھی۔ گزشتہ سنیچر عید کے بعد مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورس کو فوجی مہم پھر سے شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
We can only put our heads together & discuss in the party meeting at 4 pm: Rafi Ahmad Mir, PDP Spokesperson on reasons why BJP pulled out of alliance with them in J&K
— ANI (@ANI) June 19, 2018
بی جے پی کی طرف سے سپورٹ واپس لینے سے متعلق خط جموں و کشمیر کے گورنر کو سونپ دیا گیا ہے۔ شام کو 5 بجےمحبوبہ مفتی بھی پریس کانفرنس کریں گی۔ محبوبہ مفتی نے اپنا استعفیٰ گورنر کو سونپ دیا ہے۔
We will talk in detail at 5pm, meanwhile she (Mehbooba Mufti) has submitted her resignation (as J&K CM) to the Governor: Naeem Akhtar, PDP pic.twitter.com/w8vNI6XeRw
— ANI (@ANI) June 19, 2018
غورطلب ہے کہ پی ڈی پی -بی جے پی اتحاد والی حکومت جب سے بنی ہے تب سے دونوں پارٹیوں میں ٹکراؤ دیکھنے کو ملتا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی کا جموں و کشمیر میں AFSPAکو ہٹانے کی مانگ کرنا ،پی ڈی پی کا علیحدگی پسند لوگوں سے بات چیت کا وعدہ کرنا اور جی ایس ٹی نافذ کرنے کے مدعے پر یہ ٹکراؤ صاف نظر آ تا رہا۔
Categories: خبریں