پرانی دہلی کے بلیماران واقع رابعہ گرلس پبلک اسکول میں سوموار کو کے جی اور نرسری کی 50 بچیوں کو بیس منٹ میں بندی بنا کر 5 گھنٹے تک بٹھانے کا الزام لگا ہے۔
نئی دہلی: دہلی کے بلیماران کے رابعہ گرلس پبلک اسکول میں سوموار کو کے جی اور نرسری کی 50 بچیوں کو بیسمنٹ میں بندی بنا کر 5 گھنٹے تک بٹھانے کا الزام لگا ہے،غور طلب ہے کہ ان بچیوں کی عمر 4-5سال کے درمیان ہے۔امراجالا کی ایک خبر کے مطابق ؛59معصوم بچیوں کو ایک تہہ خانے میں قید رکھا گیاتھا۔۔این ڈی ٹی وی کے مطابق ؛دہلی پولیس کو اس معاملے میں 16 شکایتیں ملی ہیں اور پولیس نے کیس درج کر جانچ شروع کر دی ہے۔ اس دوران بچیوں کا پیاس سے برا حال تھا۔ خبر کے مطابق، بیسمنٹ میں جہاں بچیوں کو رکھا گیا تھا ،وہاں پنکھا بھی نہیں تھا۔
چھٹی کے وقت جب گارجین اپنے بچوں کو لینے پہنچے تو ان کو یہ بات معلوم ہوئی ،جس کے بعد گارجین نے ہنگامہ کیا۔ اس معاملے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے رپورٹ طلب کی ہے۔ پولیس نے جووینائل ایکٹ کی دفعہ 75 کے تحت معاملہ درج کر جانچ شروع کر دی ہے۔ آج ڈی سی پی سی آر (دہلی کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس)اور دہلی چائلڈ کمیشن نے بھی اسکول کا دورہ کیا۔
بچوں کے گھر والوں کا الزام ہے کہ بچوں کو 5 گھنٹے تک گرمی اور امس میں باہر کا گیٹ بند کر کے رکھا گیا کیونکہ پرنسپل کے مطابق ، ہم نے فیس جمع نہیں کی ہےجبکہ ہم لوگ پہلے ہی فیس جمع کر چکے ہیں۔
وہیں اسکول کی ہیڈ مسٹریس کا کہنا ہے کہ بیسمنٹ بچیوں کی ایکٹوٹی کلاس ہے اور وہاں ہر روز بچے جاتے ہیں ۔ بندی بنانے کا الزام پوری طرح غلط ہے۔
Basement is where the children play, there were 2 teachers watching them, they usually sit on the ground and the fan had gone for repair that day.The allegations are wrong: Farah Diba, Head Mistress, Rabea Girls' Public School pic.twitter.com/pkKTkPLwHe
— ANI (@ANI) July 11, 2018
اس معاملے میں رابعہ گرلس پبلک اسکول میں پڑھنے والی ایک طالبہ کے والد نے کہا کہ اسکول کی فیس نہیں دینے پر ا ن کی بیٹی کو اسکول نے بندی بنایا جبکہ انھوں نے 6 مہینے کی فیس اسکول میں جمع کر رکھی ہے۔
Delhi: More than 15 kindergarten students from Rabea Girls' Public School were allegedly locked up in basement for not paying fees. A parent says,"My 4-year-old daughter was punished by school authorities for not paying fees while fact is I have already paid for next 6 months." pic.twitter.com/BF3hLpgTgj
— ANI (@ANI) July 11, 2018
I am also shocked to know this. I have immediately asked the officers to take strict action as I heard about it yesterday. https://t.co/gwuopIqXzf
— Manish Sisodia (@msisodia) July 11, 2018
سینٹرل دہلی کے ڈی سی پی اینٹو الفونس نے کہا ہے کہ گھر والوں کا الزام ہے کہ بچوں کو بندی بناکر رکھا گیا کیونکہ انھوں نے فیس نہیں دی تھی۔ ہم نے معاملہ درج کر لیا ہے اور جانچ ہوگی۔ وہیں دہلی کے ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ یہ خبر سن کر مجھے دھکہ لگا۔ جیسے ہی کل اس کے بارے میں سنا ، میں نے فوراً افسروں سے کڑی کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
Categories: خبریں