ادبستان

معروف نغمہ نگار اور شاعر گوپال داس نیرج کا انتقال

نئی دہلی کے ایمس میں گوپال داس نیرج نے آخری سانس لی۔سینے میں انفیکشن کی شکایت تھی۔انہیں 1991 میں پدم شری،1994 میں یش بھارتی اور 2007 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا تھا۔

گوپال داس نیرج ،فوٹو: پی ٹی آئی

گوپال داس نیرج ،فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی:معروف نغمہ نگار اور شاعر گوپال داس نیرج کاجمعرات کی شام  دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز (ایمس)میں انتقال ہو گیا۔وہ 93 سال کے تھے۔شام 7:35 بجےانہوں نے آخری سانس لی۔اہل خانے  نے بتایا کہ انہیں بار بار سینے میں انفیکشن کی شکایت ہو رہی تھی۔

ان کے بیٹے ششانک پربھاکر نے بتایا کہ آگرہ میں ابتدائی علاج کے بعد انہیں گزشتہ منگل کو دہلی کے ایمس  میں داخل کرایا گیاتھا لیکن ڈاکٹروں کی انتھک کوششوں کے بعد بھی انہیں بچایا نہیں  جاسکا۔انہوں نے بتایا کہ ان کے جسد خاکی کو پہلے آگرہ میں لوگوں کے آخری دیدار کے لئے رکھا جائے گا اور اس کے بعد اسے علی گڑھ لایا جائے گاجہاں آخری   رسومات ادا کی جائیں گی۔

انہیں 1991 میں پدم شری،1994 میں یش بھارتی اور2007 میں پدم بھوشن سے نوازا گیا تھا۔اس کے علاوہ فلمی دنیا میں بہترین نغمے لکھنے کے لئے 70 کی دہائی میں انہیں  مسلسل تین بار فلم فیئر ایوارڈ ملا تھا۔گوپال داس نیرج کے انتقال پر معروف شاعر راحت اندوری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کو  ایک سیکولر شاعر بتایا اور کہا کہ انہوں نے ہندی اور اردو کے منچوں پر سب کے ساتھ تازندگی محبت بانٹی۔راحت اندوری نے کہاکہ؛نیرج کے بارے میں سب سے بڑی بات یہ ہے کہ وہ جتنے مشہور ہندی شاعری کے منچوں پر تھے،انہیں اتنی ہی شہرت اورمحبت اردو شاعری کے منچوں پر بھی  حاصل تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)