امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہاہے کہ انسان کی مذہبی آزادی کے بنیادی حق کو لےکر چین کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔
نئی دہلی :امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے آج کہا کہ انسان کی مذہبی آزادی کے بنیادی حق کو لےکر چین کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔امریکی وزارت خارجہ اگلے ہفتہ مذہبی آزادی پر تین دن کی کانفرنس کا انعقاد کرےگی جس میں دنیا بھر کے سول سوسائٹی کے ممبر، حقوق کے لئے لڑنے والے لوگ، مذہبی رہنما، عالمی تنظیموں کے نمائندے اور سرکاری افسر جمع ہوںگے۔
پومپیو نے کہا کہ روہنگیا پناہ گزین بحران کے مدنظر ٹرمپ انتظامیہ میانمار کے خلاف کئی قدم اٹھانے پر غور کر رہا ہے۔انہوں نے Voice of America English News(وی او اے نیوز) کو ایک ویڈیو انٹرویومیں بتایا؛وزارت خارجہ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اس مدعے (مذہبی آزادی)کےمتعلق، ہمارا ماننا ہے کہ اس کا (چین کا) رویہ ٹھیک نہیں ہے۔ اس بارے میں وہ ملک کی تشویش کو بڑھا رہا ہے۔”
ان سے چین میں اوئیگر مسلموں اور تبتی بودھوں کے بارے میں سوال پوچھا گیا تھا۔انہوں نے کہا،ہمارا ماننا ہے کہ دنیا میں کئی مقامات پر مذہبی آزادی خطرے میں ہے لیکن پھر بھی چین سمیت امریکہ کے کئی ممالک کے ساتھ اقتصادی، لشکری اور سیاسی مدعوں کو لےکر پیچیدہ اور وسیع تعلقات ہیں۔
پومپیو نے کہا کہ امریکہ جس ملک کے ساتھ بھی بات چیت کرتا ہے تو اس کے مرکز میں مذہبی آزادی کے بنیادی انسانی حقوق ہوتے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ کانفرنس کے دوران ہندوستان میں مذہبی آزادی کا مدعا اور حال میں پیش آئے کچھ تشدد کے واقعات کو بھی اٹھا سکتے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں, عالمی خبریں