خبریں

الور لنچنگ : پولیس کا کردار مشکوک ،معاملہ سپریم کورٹ میں،20 کو ہوگی شنوائی

سوموار کو سپریم کورٹ نے الور لنچنگ معاملے میں وہ عرضی منظو رکر لی ہے  جس میں راجستھان حکومت اورانتظامیہ پر عدلیہ  کی ہدایتوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی : راجستھان کے الور میں مبینہ  طور پر گئو رکشکوں کے ذریعے اکبر خان کے قتل کے بعد یہ معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ سوموار کو سپریم کورٹ نے یہ عرضی منظو رکر لی ہے  جس میں الور معاملے کو راجستھان حکومت اورانتظامیہ پر سپریم کورٹ کی ہدایتوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے کی شنوائی 20اگست ہوگی ۔ سپریم کورٹ میں یہ عرضی تحسین پونے والا کی طرف سے داخل کی گئی ہے۔غور طلب ہے کہ حال ہی سپریم کورٹ نے ماب لنچنگ کو لے کر گائیڈ لائنس جاری کی ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق الور معاملے میں پولیس پر کئی طرح کے سوال اٹھائے جارہے ہیں ۔بتایا جا رہا ہے کہ الور پولیس نے شدید طو رپر زخمی اکبر کو 3 گھنٹے میں ہاسپٹل پہنچایا ۔ اس سے پہلے پولیس نے گایوں کو گئو شالہ پہنچانے کو ترجیح دی ۔ رپورٹ کے مطابق اگر پولیس نے صحیح وقت پر اکبر کو ہاسپٹل پہنچایا ہوتا تو اس کی جان بچائی جاسکتی تھی۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے پہلے دو گائے کو 10کیلو میٹر دور گئو شالہ پہنچایا اس کے بعد اکبر ہاسپٹل لے کر گئے ۔ہیلتھ سینٹر کے او پی ڈی رجسٹر کے مطابق اکبر کو صبح 4 بجے وہاں لایا گیا ،حالاں کہ نول کشور شرمانے رات 12بج کر 42منٹ پر پولیس کو اس معاملے کی جانکاری دی تھی۔

رام گڑھ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع ملنے کے 15سے 20منٹ کے اندر پولیس جائے واردات پر پہنچ گئی تھی ۔ اتوارکو میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس سوال کا جواب نہیں دے پائی کہ اکبر کو ہاسپٹل پہنچانے میں اتنی دیر کیوں لگی۔ایف آئی آر کے مطابق پولیس نے موقع پر پہنچ کر اکبر کی لاش کو فوری طر پر ہاسپٹل پہنچایا۔ایف آئی آر درج کرنے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹر موہن سنگھ نے کہا کہ مظلوم نےخود اپنی پہچان اکبر خاں بتائی تھی اور اپنے والد کا نام سلیمان خان اور گاؤں کول میوات بتایا تھا۔جبکہ او پی ڈی رجسٹر میں کہا گیا ہے کہ پولیس ایک نامعلوم شخص کو صبح 4 بجے ہاسپٹل لے کر آئی تھی۔ ڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹر حسن علی کا کہنا ہے کہ پولیس نامعلوم شخص کو صبح 4 بجے لے کر آئی تھی ۔ ہاسپٹل آنے سےپہلے ہی اس کی موت ہو چکی تھی ۔

اس طرح کی کئی متضاد باتیں پولیس کو سوالوں کے گھیرے میں کھڑا رہی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ راجستھان کے الور میں گائےاسمگلنگ کے شک میں ایک آدمی کو پیٹ پیٹ کر مار دیا گیاتھا ۔یہ معاملہ الور کے رام گڑھ کا ہے۔اس وقت میڈیا میں آئی خبروں کےمطابق الور کے رام گڑھ کے لال ونڈی گاؤں میں اکبر دو گائے لے کر جارہا تھا۔کسی طرح مقامی لوگوں کو اس کی خبر لگ گئی اس کے بعد وہاں بھیڑ جمع ہوگئی ۔ پھر بھیڑ نے اکبر پر حملہ کر دیا اور اس کو پیٹنے لگے ،جس میں اکبر کی موت ہوگئی ۔ اس وقت الور کے اے ایس پی انل بینی وال نے کہا ہے کہ ابھی تک یہ صاف نہیں ہے کہ وہ گائے اسمگلر تھا یا نہیں ۔

دریں اثنا الور معاملے کو کانگریس صدر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے اپنے ردعمل کا ظہار کیا ہے ۔انہوں نے اپنے اس ٹوئٹ میں کہا ہے کہ 6 کیلو میٹر دور ہاسپٹل تک مظلوم کو پہنچانے میں پولیس کو 3 گھنٹے کیسے لگ گئے؟انہوں نے مزید کہا کہے کہ پولیس نے اس دوران چائے کیوں پی۔یہ مودی کا بے رحم نیو انڈیا ہے، جہاں انسانیت دم توڑ رہی ہے۔