آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے رانچی میں سوموار کو ایک پروگرام میں کہا کہ’ماب لنچنگ کو صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا لیکن اگر لوگ بیف کھانا چھوڑ دیں تو ‘شیطانوں’کے ذریعے کیے جانے والے اس طرح کے جرائم کو روکا جا سکتاہے۔’
نئی دہلی: آر ایس ایس رہنما اور مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست اندریش کمار نے رانچی میں سوموار کو ایک پروگرام میں کہا کہ’ماب لنچنگ کو صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا لیکن اگر لوگ بیف کھانا چھوڑ دیں تو ‘شیطانوں’کے ذریعے کیے جانے والے اس طرح کے جرائم کو روکا جا سکتاہے۔’ اندریش کمار نے مزید کہا،’ کوئی بھی مذہب گائے کو مارنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ چاہے وہ عیسائی مذہب ہو یا اسلام۔ عیسائی مذہب ‘ہولی کاؤ’ کی بات کرتا ہے کیونکہ جیسس کا جنم خود ہی گئو شالہ میں ہوا تھا۔ اسلام کی بات کریں تو مکہ اور مدینہ میں آج بھی گایوں کو مارنے پر روک ہے۔ ‘
Isaa (Jesus) dharti par gaushala mein aaye, isliye waha mother cow bolte hain. Mecca Madina mein gaye ka vadh apradh maante hain. Kya hum sankalp nahi kar sakte ki dhara,manavta ko is paap se muqt karaein.Agar muqt ho jaaye to aapki samasya(mob lynching) ka hal ho jaayega:I Kumar pic.twitter.com/AyrMKnLznO
— ANI (@ANI) July 24, 2018
اندریش کمار نے کہا کہ قانون کو اپنا کام کرنا چاہیے لیکن اس مسئلے سے نپٹنے کے لیے سماج میں بھی صحیح ‘سنسکار’ ہونا چاہیے۔اگر لوگ بیف کھانا چھوڑ دیں تو ماب لنچنگ جیسے واقعات رک سکتے ہیں۔ ماب لنچنگ جیسے واقعات کا خیر مقدم نہیں کیا جا سکتا لیکن دنیا کے کسی مذہب میں گائے کا قتل نہیں ہوتا۔
واضح ہو کہ رانچی میں ہندو جاگرن منچ کی جھارکھنڈ یونٹ کا افتتاح کرتے ہوئے انھوں نے رپورٹرس سے کہا کہ رام جنم بھومی -بابری مسجد معاملے سے جڑی مسلم پارٹیاں پہلے ہی ایودھیا میں مسجد بنائے جانے کی مانگ کو چھوڑ چکی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندوؤں کو فرقہ پرست کہنا تمام مذاہب کو فرقہ پرست کہنے جیسا ہے۔
غور طلب ہے کہ آر ایس ایس رہنما کا یہ بیان الورلنچنگ کے کچھ دنوں بعد آیا ہے۔ الور کے رام گڑھ میں ماب لنچنگ معاملے میں پولیس کے رول پر سوال اٹھنے کے بعد اب معاملے کی جانچ کے لیے تشکیل دی گئی راجستھان پولیس کی ہائی لیول کمیٹی نے بھی مانا ہے کہ پولیس سے سنگین چوک ہوئی ہے۔ جانچ کمیٹی نے چھان بین اور پوچھ تاچھ کے بعد رام گڑھ کے پولیس اسٹیشن انچارج اے ایس آئی موہن سنگھ کو معطل کر دیا ہے۔
Muslims should stop eating beef. Killing of cows should stop. Meat of cows is 'haram' in Islam as well. You can't stop mob lynching, security can't be deployed everywhere. So a law should be made awarding strict punishment to those killing cows: Waseem Rizvi, Shia Waqf Board pic.twitter.com/kiNGfFoxOk
— ANI UP (@ANINewsUP) July 24, 2018
دریں اثنا خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیئر پرسن وسیم رضوی نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو بیف کھانا اور گائے کا قتل کرنا بند کر دینا چاہیے۔اسلام میں گائے کا گوشت کھانا حرام ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ماب لنچنگ کو نہیں روکا جا سکتا کیونکہ ہر جگہ سکیورٹی کاانتظام نہیں کیا جا سکتا۔البتہ ایک ایسا قانون ہونا چاہیے جس کے مطابق گائے کا قتل کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا ملے۔
Categories: خبریں