بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ ریپ کیس کو لے کر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے اس کیس کو لے کر مرکز اور بہار حکومت کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔
نئی دہلی: بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ ریپ کیس کو لے کر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے اس کیس کو لے کر مرکز اور بہار حکومت کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔کورٹ نے مرکزی حکومت کے منسٹری آف وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ، بہار حکومت اور ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز(ٹی آئی ایس ایس) کو نوٹس بھیجا ہے۔سپریم کورٹ نے اس پوری واردات کو شاکنگ بتاتے ہوئے ٹی آئی ایس ایس کو پوری رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کورٹ نے اس کیس میں وکیل اپرنا بھٹ کی تقرری ایمیکس کیوری کے طور پر کی ہے۔
Supreme Court took suo moto cognizance of #Muzaffarpur shelter home case. Court issued notice to Bihar Govt and Centre and sought a detailed reply from them pic.twitter.com/xb09Q1PeQh
— ANI (@ANI) August 2, 2018
واضح ہو کہ مظفر پور شیلٹر ہوم ریپ کیس میں اب تک 34 بچیوں کے ساتھ ریپ کی تصدیق ہو گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں بچیوں کی تصویر چلانے پر بھی ناراضگی جتائی ہے۔ کورٹ نے کہا کہ مورفیڈ تصویر بھی میڈیا نہیں چلائے گی۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ کورٹ نے کسی بھی طرح سے ریپ متاثرین بچیوں کی تصویر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر چلانے پر روک لگا دی ہے۔
Supreme Court restrains the media from telecasting images and videos of minor rape victims even in blurred and morphed form. Court also expresses concern over identity of child rape victims being revealed by media and as to how the media has revealed their identities.
— ANI (@ANI) August 2, 2018
کورٹ نے متاثرین کے انٹرویو پر بھی میڈیا کو پھٹکار لگائی ہے اور کہا ہے کہ سب کو انٹرویو چاہیے، کسی کو متاثرین کی فکر نہیں ۔ وہیں آج مظفر پور کے شیلٹر ہوم میں 34 لڑکیوں سے ریپ کی مخا لفت میں لیفٹ پارٹیوں نے بہار بند بلایا ہے۔ آر جے ڈی ،کانگریس سمیت کئی دوسری پارٹیوں نے ان بند کی حمایت کی ہے۔ بند کے دوران کئی جگہوں پر مظاہرہ کرنے والے چکہ جام اور ریل روکتے نظر آئے۔پٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوراہا پر بند کے حمایتی مظاہرہ کر رہے ہیں اور اپنی گرفتاری دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک نہیں بہار کے 15اداروں میں ہورہا ہے بچوں کا استحصال
ان کی مانگ ہے کہ سی بی آئی کی جانچ ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں ہو۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں دہلی کے بہار بھون کے باہر بھی لوگوں نے مظاہرہ کیا تھا۔ واضح ہو کہ بہار کے مظفر پور کے بالیکا گریہہ میں بچیوں سے ریپ کے معاملے میں سی بی آئی نے ریاستی حکومت کی گزارش اور حکومت ہند کی سفارش کے بعد کیس درج کر لیا۔ معاملے میں مظفر پور واقع ساہو روڈ میں بالیکا گریہہ کے افسروں اور ملازمین کو ملزم بنایا گیاہے۔
غور طلب ہے کہ سی بی آئی نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ سی بی آئی نے کہا ہے کہ نابالغ لڑکیوں سے ریپ کے معاملے میں فارینسک جانچ کرائی جائے گی۔ سی ایف ایس ایل کی ایک ٹیم جلد ہی مظفر پور جاکر شیلٹر ہوم سے فارینسک نمونے اکٹھا کرے گی۔ افسروں نے بتایا کہ متاثرین کے بیانات کا استعمال کر کے یہ سمجھنے کی کوشش کی جائے گی کہ جرم کو کیسے انجام دیا گیا۔ پھر اس بیورے کا استعمال ملزمین پر مقدمہ چلانے کے لیے کیا جائے گا۔
واضح ہو کہ اس معاملے میں 31 مئی کو برجیش ٹھاکر سمیت 11 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اس درمیان اس معاملے کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کی پریس منطوری پی آئی بی نے رد کر دی ہے۔ پی آئی بی نے متعلقہ وزارت اور ڈپارمنٹس سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ پی آئی بی کارڈ کی بنیاد پر ٹھاکر کو مہیا کرائی گئی سہولیات واپس لے لیں ۔ جن میں مرکزی حکومت کی صحت سے متعلق سہولیات، سرکاری گھر اور ریلوے پاس شامل ہے۔
Categories: خبریں