خبریں

منی پور: نابالغ کے فرضی انکاؤنٹر معاملے میں میجر وجئے سنگھ سمیت 8 فوجیوں کے خلاف مقدمہ

کمیشن کو دیے گئے بیان میں آزاد کے اہل خانہ نے بتایا کہ آزاد کا قتل 4 مارچ 2009 کو کیا گیا تھا۔ ساتویں جماعت کے اسٹوڈنٹ آزاد کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں تھا ۔ مارنے سے پہلے اس کو گھر سے اٹھایا گیا تھا ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی :منی پور فرضی انکاؤنٹر معاملے میں سی بی آئی نے ایک فوجی افسر کے خلاف معاملہ درج کیا ہے ۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر سی بی آئی  ان معاملوں کی جانچ کر رہی ہے ۔سی بی آئی نے فرضی انکاؤنٹر معاملے میں 29ایف آئی آر درج کی ہے۔جانچ ایجنسی نے 12 سالہ آزاد خان کے قتل معاملے میں میجر وجئے سنگھ بلہارا سمیت مزید 7 فوجی اہلکاروں کے نام ملزمین کے طور پر شامل کیا ہے۔میجر بلہارا اس وقت آسام رائفل سے وابستہ تھے ۔قتل سے متعلق آئی پی سی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ذریعے بنائے گئے کمیشن نے اس معاملے کو فرضی انکاؤنٹر قرار دیا تھا ۔ اس کمیشن کی صدارت سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج سنتوش ہیگڑے کر رہے تھے ۔

کمیشن کو دیے گئے بیان میں آزاد کے اہل خانہ نے بتایا کہ آزاد کا قتل 4 مارچ 2009 کو کیا گیا تھا۔ ساتویں جماعت کے اسٹوڈنٹ آزاد کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں تھا ۔ مارنے سے پہلے اس کو گھر سے اٹھایا گیا تھا ۔مبینہ انکاؤنٹر سے دو مہینے پہلے ایک ایف آئی آر قتل کی کوشش، آرمس ایکٹ اور دوسرے سنگین  الزامات کے تحت درج کی گئی تھی۔

حفاظتی دستوں کے ثبوتوں کے مطابق ،مرنے والا پیپلس یونائیٹیڈ لبریشن فرنٹ (پی یو ایل ایف)کا رکن تھا۔ حالاں کہ منی پور حکومت کے مطابق یہ ممنوعہ تنظیم نہیں تھی ۔آزاد کے اہل خانہ کے مطابق تقریباً 30 فوجی اہلکار صبح 11بجکر 50منٹ پر ان کے گھر آئے اور آزاد کو گھسیٹ کر لے گئے ۔ ایک میدان پر اس کی پٹائی کی ،اس دوران تمام اہل خانہ اور رشتہ داروں کو ایک کمرے میں بند کر دیا ۔

حالاں کہ انہوں نے کھڑکی سے دیکھا کہ پٹائی کے بعد ایک کمانڈو نے اس کو گولی مار دی اور اس کی لاش کے پاس ایک پسٹل پھینک دی ۔کمیشن کی رپورٹ کے مطابق اہل خانہ کے بیانات کی تصدیق رشتہ داروں نے بھی کی ۔ گزشتہ سال جولائی میں سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو 41 سے زیادہ فرضی انکا ؤنٹر کے معاملے سونپے تھے جس میں فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں 86 لوگ مارے گئے ۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)