خبریں

این ڈی ٹی وی کی تفتیش : الور اور ہاپوڑ لنچنگ کے ملزمین کواپنے کیے پر نہیں ہے شرمندگی

 اس معاملے میں ملزم راکیش اپنی صرف ایک غلطی قبول کرتا ہے کہ لڑکوں نے موبائل پر اس کاویڈیو بنالیا۔اس نے بتایا کہ اس بار پولیس ان کے ساتھ ہے پچھلی حکومتوں میں ایسا نہیں ہوتا تھا ۔

فوٹو: این ڈی ٹی وی

فوٹو: این ڈی ٹی وی

نئی دہلی :راجستھان کے الور ضلع کے بہروڑ  میں این ڈی ٹی وی نے پہلو خان لنچنگ معاملے میں ملزم وپن یادو سے ملاقات کے بعد کئی انکشاف کیے ہیں جو پولیس اور عدلیہ کی کارروائی پر سوال قائم کرتے ہیں ۔این ڈی ٹی وی کے مطابق اس معاملے میں جو شروعاتی گرفتاریاں ہوئیں ان میں وپن نہیں تھا ۔ شروعاتی ایف آئی آر میں بھی اس کا نام درج نہیں تھا ۔ پولیس نے اس کو بعد میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے اٹھایا کہ ویڈیو میں وپن کو پہلو خان پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔اپنی ضمانت عرضی میں وپن یادو نے دلیل دی کہ وہ جائے واردات پر موجود ہی نہیں تھا ۔

عدالت نے اس عرضی پر غور کرتے ہوئے کہا کہ آخری فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے ہوئے عدالت وپن یادو کو ضمانت دیتی ہے ۔ این ڈی ٹی وی نے وپن یادو سے یہ کہتے ہوئے ملاقات کی کہ وہ آر ایس ایس اور دوسرے ہندوتوا تنظیموں پر اسٹڈی کرنے کے لیے امریکہ سے آئے ہیں ۔وپن نے بتایا کہ پہلو کو پیٹنے والوں میں وہ بھی تھا ۔ اس نے مزید کہا کہ اس نے ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک اس کو مارا۔ وپن نے اپنی باتوں میں یہ بھی قبول کیا کہ اسی نے پہلو خان کے ٹرک کو روکا تھا اور اس کی چابیاں نکال کر اپنی جیب میں رکھ لی تھیں ۔اس کے بعد سے یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ آخر پولیس کو یہ تفصیل کیوں نہیں ملی ۔ موقع پر پہنچ کر پولیس نے آناً فاناً میں گرفتاریاں کیں ۔

ویڈیو: الور اور ہاپوڑ کی ماب لنچنگ پر این ڈی ٹی وی کی تفتیش

دریں اثنا اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع میں قاسم کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالنے اور سمیع الدین کو شدید طور پر زخمی کرنے کے معاملے میں درج ایف آئی آر کے مطابق راکیش سسودیا اور دوسرے 8لوگ ملزم ہیں ۔لیکن عدالت میں ضمانت کا مطالبہ کرتے ہوئے راکیش نے کہا کہ حملے میں اس کا کوئی رول نہیں ہے اور وہ وہاں موجود نہیں تھا ۔اس معاملے میں بھی عدالت نے ملزم کے رول پر غور و فکر کیے بغیر اس کو ضمانت دے دی ۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق ؛ راکیش نے جیل میں 5 ہفتوں کے دوران جیل افسروں اور اہلکاروں کو بڑی شان سے بتایا کہ اس نے کیا کیا ۔ راکیش کو ان باتوں کا کوئی افسوس نہیں ہے ۔ وہ ایک خاص طبقے کے تئیں اپنی نفرت پر فخر محسوس کر رہا ہے اور بتاتا ہے کہ اس نے جیلر کے سامنے سب کچھ بتایا ۔

راکیش نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ جیل سے چھوٹنے کے بعد ہیرو کی طرح اس کا استقبال کیا گیا اور اس وجہ سے اس کے حمایتیوں کی فوج میں اضافہ ہوا۔وہ اس پورے معاملے میں اپنی صرف ایک غلطی قبول کرتا ہے کہ لڑکوں نے موبائل پر اس کا ویڈیو بنالیا۔ اس نے بتایا کہ اس بار پولیس ان کے ساتھ ہے پچھلی حکومتوں میں ایسا نہیں ہوتا تھا ۔ قاسم کا جو ویڈیو سامنے آیا تھا اس میں وہ کافی زخمی نظر آرہا ہے ۔ وہ پانی مانگ رہا ہے ، اور اس بات پر راکیش کہتا ہے کہ ، وہ مجھ سے کہہ رہا تھا (اس کی آواز نہیں نکل رہی تھی)پانی ،میں نے کہا تجھے پانی پینے کا حق نہیں ہے ۔ تونے مرتی ہوئی گائے کو پانی نہیں دیا اور یہ میری فوج تجھے چھوڑے گی نہیں ۔تجھے ایک ایک منٹ مارے گی ۔

اس معاملے میں تازہ ترین اطلاع یہ ہے کہ این ڈی ٹی وی کی تفتیش کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے ۔ لنچنگ کا شکار ہوئے سمیع الدین نے عرضی داخل کر کے ملزموں کی ضمانت رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کیس کا ٹرائل اترپردیش سے باہر کروانے کی مانگ کی ہے ۔ اس معاملے میں وکیل نے عرضی داخل کر کے معاملے کی جلد شنوائی کی مانگ کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے شنوائی کی تاریخ سوموار کو طے کی ہے ۔ عرضی میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل ہونی چاہیے اور اس کی شنوائی یوپی سے باہر ہونی چاہیے۔