سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی سیاست داں کے علاوہ ہندی کے معروف شاعر ،صحافی اور مقرر تھے۔شوگر کے شکار 93سالہ واجپائی کا صرف ایک ہی گردہ کام کر رہا تھا۔
نئی دہلی:آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس(ایمس )میں زیر علاج سابق وزیر اعظم اور بی جے پی کے سینئر لیڈر اٹل بہاری واجپائی کاآج انتقال ہوگیا ہے۔غور طلب ہے کہ واجپائی کو پیشاب کی نالی میں انفیکشن تھا، اس کے علاوہ گردہ میں بھی انفیکشن اور سینے میں جکڑن وغیرہ کی شکایت کے بعد 11جون کو ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔شوگر کے شکار 93سالہ سابق وزیر اعظم کا صرف ایک ہی گردہ کام کر رہا تھا۔
گزشتہ 15 اگست کو ایمس کی جانب سے جار ی میڈیکل بلیٹن میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی گزشتہ 9 ہفتوں سے ایمس میں زیر علاج ہیں ۔پچھلے 24 گھنٹوں میں ان کی حالت اور خراب ہوگئی ہے ۔ ان کو لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا گیا ہے۔15 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی ان کا حال چال جاننے ایمس پہنچے تھے ۔ ان کے علاوہ کئی بڑے لیڈر سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو دیکھنے ایمس پہنچے ۔سابق وزیر اعظم کی بھتیجی کانتی مشرا نے آج صبح میڈیا سے بات چیت میں کہا تھا؛ میں بھگوان سے پرارتھنا کر رہی ہوں کہ ایک بار میں انہیں پھر سے خطاب کرتے ہوئے دیکھ پاؤں ۔ہماری فیملی ان کی وہ صورت اپنے ذہن سے کبھی نہیں نکال پائے گی ۔میں چاہتی ہوں کہ وہ جلد صحت یاب ہوجائیں۔
ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے سابق وزیر اعظم کے تمام رشتہ داروں کو ایمس بلا لیا گیا تھا۔اس کے علاوہ صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ ،سشما سوراج، رادھا موہن سنگھ ، بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی وغیرہ بھی ایمس پہنچے تھے۔واضح ہو کہواجپائی 2009 سے بیمار ہیں ۔ ان کو ڈی مینشیا نام کی بیماری تھی ۔ اس بیماری میں مریض کو کچھ یاد نہیں رہتا ۔
ان کے انتقال پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے ؛اٹل جی ہمارے بیچ میں نہیں رہے ،لیکن ان کا بتایا ہوا راستہ ہر ہندوستانی اور ہر بی جے پی کارکن کی رہنمائی کرتا رہے گا۔
अटल जी आज हमारे बीच में नहीं रहे, लेकिन उनकी प्रेरणा, उनका मार्गदर्शन, हर भारतीय को, हर भाजपा कार्यकर्ता को हमेशा मिलता रहेगा। ईश्वर उनकी आत्मा को शांति प्रदान करे और उनके हर स्नेही को ये दुःख सहन करने की शक्ति दे। ओम शांति !
— Narendra Modi (@narendramodi) August 16, 2018
اٹل بہاری واجپائی کی تصویر آخری بار 2015میں اس وقت سامنے آئی تھی جب اس وقت کے صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے ان کو بھارت رتن دیا تھا۔سابق وزیر اعظم نے 13 سال پہلے سیاست کو الوداع کہا تھا۔جن سنگھ کو قائم کرنے والوں میں اہم کردار نبھانے اٹل بہاری واجپائی پہلی بار 1996میں 16مئی سے ایک جون تک وزیر اعظم کے عہدے پر رہے تھے ۔ اس کے بعد 1998میں 19مارچ سے 26اپریل 1999تک وزیر اعظم رہے اور پھر 1999میں 13 اکتوبر سے 22مئی 2004تک ملک کے وزیر اعظم رہے ۔ سیاست داں کے علاوہ وہ ہندی کے اہم شاعر ،مقرر اور صحافی بھی رہے ۔ وہ 1968سے 1973تک جن سنگھ کے صدر رہے ۔ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ کے کمیٹیڈ لیڈر رہے انہوں تاعمر شادی نہیں کی ۔
Categories: خبریں