ریزرو بینک نے یونین بینک آف انڈیا ، بینک آف انڈیا اور بینک آف مہاراشٹر پر یہ جرمانہ فرضی واڑہ پکڑنے میں تاخیر اور وقت پر اس کے بارے میں جانکاری نہ دینے کی وجہ سے لگایا ہے۔
نئی دہلی: انڈین ریزرو بینک نے 3 سرکاری بینکوں پر کل 3 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ ان بینکوں میں یونین بینک آف انڈیا ، بینک آف انڈیا اور بینک آف مہاراشٹر شامل ہیں۔ یونین بینک نے جمعہ کو بتایا کہ اس نے ان 3 بینکوں پر 1-1 کروڑ کا جرمانہ لگایا ہے۔ یونین بینک آف انڈیا پر فرضی واڑہ پکڑنے اور اس کے بارے میں رپورٹ دینے میں تاخیر کرنے کو لے کر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔
یونین بینک آف انڈیا نے جمعہ کو شیئر بازار وں کو بھیجی اطلاع میں کہا،’ ریزرو بینک نے ہمارے اوپر فرضی واڑہ پکڑنے اور اس کے بارے میں رپورٹ کرنے میں تاخیر کو لے کر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ یونین بینک نے بینکنگ ریگولیشن ایکٹ کے تحت یہ جرمانہ لگایا ہے۔’ ریزرو بینک نے یونین بینک کو 15 جنوری 2018 کو نوٹس جاری کر کے پوچھا تھا کہ کیوں نہیں قانون کے تحت اس پر جرمانہ لگایا جائے۔
اس کے بعد بینک نے1 فروری کو ریزرو بینک کو اپنا جواب بھیجا تھا۔ ریزرو بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرس کی کمیٹی کے سامنے یونین بینک نے زبانی طور پر اپنی بات رکھی تھی ۔ یونین بینک نے کہا کہ اس نے یونین بینک کے سامنے زبانی طور پر جو جواب دیا اور دیگر دستاویز مہیا کرائے ، اس کو ریزرو بینک نے کافی نہیں مانا ہے۔ اسی کے بعد ریزرو بینک نے 1 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ حالانکہ بینک نے کہا کہ اس کی ساخت کو دیکھتے ہوئے یہ جرمانہ کوئی بہت متاثر کرنے والا نہیں ہے۔
بینک نے کہا کہ اس کو 6 ستمبر ریزرو بینک سے جرمانہ لگائے جانے کے بارے میں اطلاع ملی۔ واضح ہو کہ ریزرو بینک کے ذریعے سبھی بینکوں کے لیے فرضی واڑہ پہچاننے کے اصول بنائے ہیں۔ اس کے مطابق؛ اگر بینکوں کو لگتا ہے کہ ان سے یہاں کوئی فرضی واڑہ ہو رہا ہے تو اس کی اطلاع ریزرو بینک اور فرضی واڑہ کی جانچ کرنے والے ڈپارٹمنٹس کو دینی ہوتی ہے۔
Categories: خبریں