خبریں

آسام این آرسی : مسودے سے باہر کیے گئے لوگوں کے دعوے اور اعتراض قبول کرنے کا حکم

آسام این آر سی کے مسودے سے چھوٹ گئے قریب 40لاکھ لوگوں کے دعوے اور اعتراض حاصل کرنے کی کارروائی 25ستمبر سے شروع ہوگی اور یہ اگلے 60دن تک چلے گی۔

ناگاؤں میں این آر سی سروس سینٹرپر فائنل ڈرافٹ میں اپنا نام دکھاتیں خواتین (فوٹو : پی ٹی آئی)

ناگاؤں میں این آر سی سروس سینٹرپر فائنل ڈرافٹ میں اپنا نام دکھاتیں خواتین (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے آج آسام کے این آر سی مسودے سے باہر رہ گئے 40لاکھ لوگوں کے دعوے اور اعتراض کو قبول کرنے کا کام شروع کرنے کرنے کا حکم  دیاہے۔جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس آر ایف نریمن کی بنچ نے کہا کہ این آر سی کے مسودے سے چھوٹ گئے قریب 40لاکھ لوگوں کے دعوے اور اعتراض حاصل کرنے کی کارروائی 25ستمبر کو شروع ہوگی اور اگلے 60دنوں تک چلے گی۔بنچ نے کہا ہمارا ماننا ہے کہ اس وقت ہمیں جولائی میں شائع ہونے والے این آر سی کے مسودے میں شامل کرنے کے بارے میں دعوے اور اعتراض داخل کرنے کی کارروائی پر زور دینے کی ضرورت ہے۔

بنچ نے واضح کیا کہ اس مسئلے کے نتائج کو دیکھتے ہوئے شہریوں کو دوسرا موقع فراہم کیا جارہا ہے۔بنچ  اس معاملے میں اب 23اکتوبر کو غور کرے گی ۔بنچ نے این آر سی میں نام شامل کرنے کے لیے چنندہ دستاویزوں کے قبول کیے جانے اور رد کیے جانے کے بارے میں مرکز کے رخ پر آسام این آر سی کے کنوینر پرتیک ہجیلا سے ان کی رائے پوچھی ہے۔سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ،این آر سی کا پہلا مسودہ 31دسمبر اور 1جنوری کی آدھی رات میں شائع ہوا تھا ۔تب 3.29کروڑ درخواست گزارو ں میں سے 1.9 کروڑ لوگوں کے نام شامل کیے گئے تھے۔

این آر سی کا دوسرہ مسودہ 30جولائی کو جاری کیا گیا تھاجس میں 3.29 کروڑ لوگوں میں سے 2.89 کروڑ لوگوں کے نام شامل ہیں اور اس میں41-40 لاکھ لوگوں کے نام نہیں ہیں۔ ریاستی حکومت کا کہنا تھا کہ جن کے نام رجسٹر میں نہیں ہیں  ان کو اپنی بات رکھنے کے لئے ایک مہینے کا وقت دیا جائے‌گا۔سپریم کورٹ نے 31جولائی کو واضح کیا تھا کہ جن لوگوں کا نام این آرسی کے مسودے میں شامل نہیں ہے ان کے خلاف کسی طرح کی کارروائی نہیں کی جائے گی کیوں کہ یہ ابھی صرف مسودہ ہے۔اپوزیشن بالخصوص ترنمول کانگریس نے مسودے کی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مسلمانوں پر حملہ ہے۔

غور طلب ہے کہ این آر سی میں ان ہندوستانی شہریوں کے نام شامل کیے جانے ہیں جو آسام میں 25مارچ 1971کے پہلے سے رہ رہے ہیں۔ این آر سی میں درخواست دینے کی کارروائی مئی 2015میں شروع ہوئی تھی ۔ آسام میں 68.27لاکھ خاندانوں سے 6.5 کروڑ دستاویز حاصل کیے گئے تھے۔آسام ہی ایک ریاست ہے جس کے پاس این آر سی ہے جس کو پہلی بار 1951میں تیار کیا گیا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)