وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے فرانس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت کو ذرا بھی احساس نہیں تھا کہ ڈسالٹ ایویشن انل امبانی کی کمپنی سے قرار کرنے والی ہے ۔
نئی دہلی : رافیل سودے کو لے کر سیاسی تنازعےکے درمیان وزیر دفاع نرملا سیتارمن کے فرانس دورے پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا ہے کہ ان کا فرانس دورہ رافیل تنازعے پر پردہ ڈالنے کی ایک کوشش ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آج وزیر دفاع رافیل بنانے والی کمپنی ڈسالٹ کی فیکٹری جائیں گی ۔غور طلب ہے کہ وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے فرانس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت کو ذرا بھی احساس نہیں تھا کہ ڈسالٹ ایویشن انل امبانی کی کمپنی سے قرار کرنے والی ہے ۔
The #GreatRafaleCoverUp has begun. To try and show the deal is legit, Raksha Mantri will need to generate minutes of imaginary meetings held between the French & our MOD & both sides will need to agree on a common story to be spun to the media.
RM left for France last night.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) October 11, 2018
وزیر دفاع کے اس بیان کو راہل گاندھی کے الزامات کی صفائی کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔ واضح ہو کہ جمعرات کو وزیر دفاع فرانس کے وزیر دفاع سے بھی ملیں ۔پیرس میں ایک پریس کانفرنس میں رافیل سودے پر اٹھے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کو کوئی بھنک نہیں تھی کہ ڈسسالٹ ایویشن ،انل امبانی کی کمپنی سے قرار کرے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بارے میں بہت صاف ہیں ۔فرانس کی حکومت کے ساتھ ہم نے اڑنے کی حالت والے 36رافیل خریدنے کی ڈیل کی تھی اور دو حکومتوں کے بیچ ہونے والے سمجھوتے میں کسی پرائیویٹ فرم یا کمپنی کا ذکر نہیں ہے۔
The first India-France Ministerial level annual Defence Dialogue today in Paris. Looking forward to meeting with H.E. Ms Florence Parly, Minister for Armed Forces. @florence_parly @Indian_Embassy @FranceinIndia @DefenceMinIndia @adgpi @IAF_MCC @indiannavy pic.twitter.com/wouDCW9XdO
— Nirmala Sitharaman (@nsitharaman) October 11, 2018
غور طلب ہے کہ فرانس کی انویسٹی گیٹیو ویب سائٹ’میڈیاپارٹ‘نے ڈاسسو ایویشن کے دستاویز کے حوالے سے بتایا ہے کہ رافیل کی ڈیل حاصل کرنے کے لئے ڈاسسو کا انل امبانی کی ریلائنس ڈیفنس سے پارٹنرشپ کرنا’لازمی‘تھا۔ اس رپورٹ کے بعد ڈاسسو نے صفائی دی ہے کہ اس نے بنا کسی دباؤ کے ریلائنس کو منتخب کیا تھا۔
Categories: خبریں