خبریں

انل امبانی کی ریلائنس نے رافیل کوریج کو لے کر این ڈی ٹی وی پر کیا 10 ہزار کروڑ کا مقدمہ

این ڈی ٹی وی نے کہا ہےکہ  یہ ہتک عزت کا الزام  ہے اور کچھ نہیں  بلکہ انل امبانی گروپ کے ذریعے حقائق کو دبانے اور میڈیا کو کام کرنے سے روکنے کی جبراً کوشش ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: این ڈی ٹی وی پر احمد آباد کی ایک عدالت میں انل امبانی کے ریلائنس گروپ کے ذریعے 10 ہزار کروڑ روپے کا کیس کیا گیا ہے ۔ یہ کیس این ڈی ٹی وی کی رافیل کی ڈیل کو لے کر کی کئی کوریج پر کیا گیا ہے۔ 26 اکتوبر کو اس معاملے کی شنوائی ہوگی۔ این ڈی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ اس معاملے میں این ڈی ٹی وی دلیل دے گا کہ یہ ہتک عزت کا الزام  ہے اور کچھ نہیں ہے بلکہ انل امبانی گروپ کے ذریعے حقائق کو دبانے اور میڈیا کو اپنا کام کرنے سے روکنے کی جبراً کوشش ہے۔این ڈی ٹی وی نے کہا ہے کہ  ایک سکیورٹی ڈیل کے بارے میں سوال پوچھنے اور ان کے جواب چاہنے کا کام عوام کے حق میں ہے۔

غور طلب ہے کہ این ڈی ٹی وی پر یہ کیس اس کے ہفتہ وار پروگرام Truth vs Hypeپر کیا گیا ہے جو 29 ستمبر کو دکھایا گیا۔این ڈی ٹی وی کا کہنا ہے کہ  ریلائنس کے اعلیٰ افسروں سے بار بار، مسلسل تحریری طور پر یہ گزارش کی گئی کہ وہ پروگرام میں شامل ہوں یا اس بات پر اپنا رد عمل دیں، جس پر ہندوستان میں ہی نہیں فرانس میں بھی بڑے پیمانے پر چرچہ ہو رہی ہے کہ کیا انل امبانی کے ریلائنس کو شفافیت کے ساتھ اس ڈیل میں ڈسسالٹ کے ساجھے دار کے طور پر منتخب کیا گیا، جس میں ہندوستان کو 36 لڑاکو ہوائی جہاز خریدنے ہیں۔ لیکن انھوں نے اس کو نظر انداز کیا۔

واضح ہو کہ پروگرام کے نشر ہونے سے کچھ دن پہلے ریلائنس کے رول پر خود اس وقت کے فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے سوال کھڑے کیے تھے۔ انھوں نے کہا تھا کہ مودی حکومت نے ریلائنس کو ساجھے دار بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔ این ڈی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ان کے پروگرام میں سبھی باتوں کو رکھا گیا تھا۔ ڈسسالٹ کی مخالفت سمیت کہ ریلائنس کے انتخاب میں اس پر کوئی دباؤ نہیں تھا۔ ایک متوازن بات چیت میں پینل کے لوگوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا ریلائنس پر بھاری قرض اور سکیورٹی سے متعلق پروڈکشن میں اس کا ریکارڈ ، اس کو ہندوستان میں ڈسالٹ کا مناسب انتخاب بناتے ہیں؟

این ڈی ٹی وی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریلائنس کی ڈیل ہندوستان میں ایک بڑی خبر بن چکی ہے اس لیے ریلائنس گروپ نوٹس پر نوٹس دیے جا رہا ہے۔ ان حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے ، جن کی خبر صرف این ڈی ٹی وی پر نہیں ہر جگہ دی جا رہی ہے۔ جعلی اور کم تر الزامات میں گجرات کی ایک عدالت میں ایک نیوز کمپنی پر 10 ہزار کروڑ کا مقدمہ میڈیا کو اپنا کام کرنے سے روکنے کے لیے دی گئی ایک غیر مناسب دھمکی کی طرح دیکھا جا سکتا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ’ وہ پوری طرح ان ہتک عزت کے الزامات کو خارج کرتا ہے اور اپنی حمایت میں عدالت میں اس سے متعلق مواد پیش کرے گا۔ ایک نیوز ایجنسی کے طور پر ہم ایسی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ صحافت کے لیے ذمہ دار ہیں، جو سچ کو سامنے لاتی ہے۔’