بہار کی سابق وزیر منجو ورما کے شوہر چندر شیکھر ورما نے سوموار کو بیگوسرائے کے منجھول ڈسٹرک کورٹ میں سرینڈر کر دیا ہے۔ کورٹ نے ان کو 14 دن کی جوڈیشیل حراست میں بھیج دیا ہے۔
نئی دہلی: بہار کی سابق وزیر منجو ورما کے شوہر چندر شیکھر ورما نے سوموار کو بیگوسرائے کے منجھول کی ڈسٹرک کورٹ میں سرینڈر کر دیا ہے۔ کورٹ نے ان کو 14 دن کی جوڈیشیل حراست میں بھیج دیا ہے۔ سابق وزیر منجو ورما اور ان کے شوہر چندر شیکھر ورما پر غیر قانونی کارتوس رکھنے کا الزام ہے اور یہ معاملہ آرمس ایکٹ سے جڑا ہے۔ واضح ہو کہ منجو ورما کو مظفر پور شیلٹر ہوم ریپ کیس معاملے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کر رہی ہے۔ اسی جانچ کے سلسلے میں جب منجو ورما کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی تو ان کے بیگوسرائے کے چیریا بریار پور گھر سے 50 غیر قانونی کارتوس برآمد کیے گئے تھے۔
Muzaffarpur shelter home case: Chandrashekhar Verma, husband of former Bihar minister Manju Verma, surrenders before District Court Manjhaul in Begusarai.
— ANI (@ANI) October 29, 2018
بہار کے ڈی جی پی کے ایس دویدی نے کہا کہ پولیس آج منجو ورما کے گھرعدالت کی نگرانی میں قرقی ضبطی کرنے والی تھی، پولیس کی اس کارروائی سے ڈر کر چندر شیکھر ورما نے کورٹ میں سرینڈر کیا ہے۔ سرینڈر کرتے ہوئے چندر شیکھر نے کہا کہ اگر میرے گھر سے ہتھیار اور کارتوس ملتے ہیں تو اس میں میری بیوی کا کیا قصور ہے۔ جب شہاب الدین کے گھر سے ہتھیار ملتا تھا تو اس کی بیوی حنا شہاب تو ملزم نہیں ہوئیں۔ اس نے مزید کہا کہ مجھے پولیس اور عدلیہ سے کوئی شکایت نہیں ہے، سی بی آئی کو میرے خلاف شیلٹر ہوم معاملے میں کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
واضح ہو کہ اسی معاملے میں منجو ورما اور چندر شیکھر ورما کو ملزم بنایا گیا تھا۔ آج تک کے مطابق؛چندر شیکھر ورما بالیکا گریہہ معاملہ آنے کے بعد سے ہی فرار تھے۔ لیکن منجو ورما پر غیر قانونی کارتوس رکھنے کا معاملہ سامنے آیا اور کورٹ سے ضمانت عرضی خارج ہو گئی ، اس کے بعد سے منجو ورما فرار بتائی جا رہی ہیں۔ غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے کو خوفناک بتاتے ہوئے بہار حکومت کو پھٹکار لگائی تھی۔ کورٹ نے کہا تھا کہ بہار حکومت کیا کر رہی ہے ؟معاملے کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کو اثر و رسوخ والا شخص کہتے ہوئے سپریم کورٹ نے پوچھا کہ سی بی آئی نے بہار حکومت کی سابق وزیر منجو ورما کے شوہر کو ابھی تک کیوں نہیں گرفتار کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کورٹ نے اپنے تبصرے میں یہ بھی کہا کہ اس معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی ٹیم کو نہیں بدلا جانا چاہیے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ شیلٹر ہوم ریپ معاملے میں سی بی آئی کی اسٹیٹس رپورٹ چونکانے والی ہے اور اس پتہ چلتا ہے کہ بے حدخوفنا ک طریقے سے جرم کو انجام دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بہار حکومت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ آخر سر کار کیا کر رہی ہے ؟اس دوران بہار سرکار نے سپریم کورٹ کی سفارش کی حمایت کی ہے کہ برجیش ٹھاکر کو بہار سے باہر ٹرانسفر کیا جاسکتا ہے۔
سپریم کورٹ میں لفافہ بند اسٹیٹس رپورٹ بھی داخل کی گئی ہے ۔ اس دوران کورٹ کو بتا یا گیا کہ بہار سرکار میں سابق وزیر منجو ورما کے شوہر چندرشیکھر ورما کو غیر قانونی ہتھیار کے ساتھ پٹنہ میں دیکھا گیا ہے ۔شنوائی کے دوران یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ بہار حکومت اور سی بی آئی اس پر بھی اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے اور فرار بتائے جارہے ورما کا پتہ لگاکر مناسب کارروائی کرے ۔ معاملے کی اگلی شنوائی 30اکتوبر کو ہوگی۔
واضح ہو کہ دی وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بہار کے سوشل ویل فیئر ڈپارٹمنٹ کے فنڈ سے چل رہے مظفر پوربالیکا گریہہ میں 30 سے زیادہ بچیوں سے ریپ کے معاملے میں گرفتار اہم ملزم برجیش ٹھاکر سیاسی اثر و رسوخ والا شخص ہے اور مبینہ طورپر نوکرشاہوں سے اچھے تعلقات کی بدولت کچھ بھی کرا لینے کی باتیں کی جاتی رہی ہیں۔گزشتہ دنوں یہ خبر بھی آئی تھی کہ بلیک لسٹ کیے جانے کے باوجود برجیش ٹھاکر کے این جی او کو سرکاری پروجیکٹ دئے گئے تھے۔
اسی طرح یہ انکشاف بھی کیا گیا تھا کہ 31 مئی کو برجیش ٹھاکر کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی اس کے اخبارپراتہہ کمل کے لئے سرکاری اشتہار جاری ہوتے رہے تھے۔دی وائرکے پاس دستیاب ثبوتوں سے بھی پتا چلتا ہے کہ 1 جون سے 14 جون تک بہار کےمحکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کی طرف سےپراتہہ کمل اخبار کے نام 14 اشتہار جاری کئے گئےتھے۔
غور طلب ہے کہ حال ہی میں مظفر پور کے شیلٹر ہوم میں 34 بچیوں کے جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آیا تھا ۔ اس معاملے میں گرفتار ایک ملزم کی بیوی نے انکشاف کیا تھا کہ منجو ورما کے شوہر چندرشیکھر بھی شیلٹر ہوم میں ریگولر آتے تھے ۔بعد میں جانچ کے دوران پتہ بھی چلا کہ برجیش ٹھاکر نے چندرشیکھر سے اس سال جنوری سے جون کے بیچ 17بار بات چیت کی تھی ۔لیکن اس کا کہنا تھا کہ یہ بات چیت سیاسی مسائل پر زیادہ ہوتی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں