خبریں

مدھیہ پردیش انتخابات: بی جے پی نے 53 باغی امیدواروں کو پارٹی سے نکالا

5 بار کے ایم پی اور سابق وزیر رام کرشن کسمریا، کے ایل اگروال، 3 سابق ایم ایل اےاور ایک سابق میئر باغی ہونے کی وجہ سے پارٹی کے ذریعے باہر کیے گئے ہیں۔ پارٹی نے ان سبھی لوگوں کو بدھ کو 3 بجے سے پہلے نامزدگی واپس لینے کو کہا تھا۔

فوٹو: ٹوئٹر

فوٹو: ٹوئٹر

نئی دہلی: الیکشن کے بیچ مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے اپنے باغی 53 امیدواروں کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھایا ہے۔ دراصل پارٹی نے ان سبھی لوگوں کو بدھ 3 بجے سے پہلے نامزدگی کا پرچہ واپس لینے کے لیے کہا تھا۔ جس پر  ان 53 امیدواروں نے عمل نہیں کیا۔حالانکہ پارٹی نے سبھی باغیوں کو منانے کی بھی کوشش کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق؛ سابق وزیر رام کرشن کسمریا، کے ایل اگروال، 3 سابق ایم ایل اےاور ایک سابق میئر باغی ہونے کی وجہ سے پارٹی کے ذریعے باہر کیے گئے ہیں۔ریاست میں بی جے پی کو اپوزیشن پارٹی کانگریس کے مقابلے پارٹی کے اندر زیادہ غصہ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حالانکہ اپوزیشن پارٹی کانگریس بھی 12 سیٹوں پر بغاوت جھیل رہی ہے۔ انھوں نے سابق ایم ایل اے جیویر میڈا کو بدھ کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھایا۔

بی جے پی کے لیے دموہ سیٹ تشویش کا موضوع بن گئی ہے۔ جہاں سے موجودہ فنانس منسٹر جینت ملیا ایم ایل اے ہیں۔ بی جے پی سے باغی رام کرشن کسمریانے دموہ اور بگل کی پتھریا سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر نامزگی کا پرچہ داخل کیا ہے۔ واضح ہو کہ کسمریا 5 بار ایم پی اور 2 بار ایم ایل اے رہے ہیں۔ نیوز 18 کے مطابق؛ کسمریا نے وزیر خزانہ جینت ملیاپر ٹکٹ کٹوانے کا الزام لگایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جینت اس علاقے میں اکیلے اپنی حکومت چاہتے ہیں،جس کی وجہ سے مجھے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔

کسمریا نے آگے کہا کہا،’ ہم نے یہاں پارٹی کھڑی  کرنے کے لیے ڈکیتوں سے لوہا لیااور اب ہم جیسے لوگوں کو حاشیے پر ڈال دیا گیا ہے۔’شیو راج حکومت میں وزیر زراعت رہے کسمریا نے کہا کہ دموہ سے جینت ملیا کے خلاف کھڑے ہوکر وہ پارٹی کی ہی مدد کر رہے ہیں۔ کیونکہ دموہ اور پتھریا دونوں سیٹیں بی جے پی ہار رہی تھی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن جیت کر وہ بی جے پی کی ہی حمایت کریں گے۔