خبریں

بہرائچ: یوگی آدتیہ ناتھ اور سنگھ کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کے الزام میں 5 لوگوں پر مقدمہ ،ایک گرفتار

اس معاملے میں رانا سلطان جاوید، ذیشان،ہارون خان، شفیق اور کنگ خان کے خلاف سٹی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے،اور ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

فوٹو پی ٹی آئی

فوٹو پی ٹی آئی

نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور آر ایس ایس کے خلاف مبینہ طور پر  فیس بک پرقابل اعتراض پوسٹ ڈالنے کی وجہ سے آئی ٹی ایکٹ کے تحٹ 5 لوگوں کے خلاف پولیس نے  معاملہ درج کیاہے اور اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کیا ہے۔اڈیشنل ایس پی اجئے پرتاپ سنگھ نے یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ جمعرات کو ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔غور طلب ہے کہ کوتوالی سٹی تھانہ حلقہ کے گورو گپتا نے رانا سلطان جاوید، ذیشان،ہارون خان، شفیق اور کنگ خان کے خلاف سٹی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

انھوں نے  کہا کہ ان لوگوں پر الزام ہے کہ انھوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور آر ایس ایس کے خلاف اپنی فیس بک پوسٹ میں قابل اعتراض باتیں لکھی ہیں۔انھوں نےمزید کہاکہ معاملے کی جانچ کی جارہی ہے اور اس میں surveillance cellsکی مدد لی جارہی ہے ۔سنگھ نے کہا کہ اس طرح کے قابل اعتراض تبصرے کو لے کر پولیس نظر بنائے ہوئی ہے اور ایسے لوگوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی ۔

 واضح ہو کہ فیس بک پر 14 نومبر کی پوسٹ کے بعد مقامی لوگوں نے مظاہرہ کیا تھا اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 14 نومبر کو وزیر اعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ کے ہاتھ میں ہری جھنڈی دکھا تے ہوئے فوٹو پوسٹ کی گئی تھی اور ان کے ساتھ سنگھ کے بارے میں بھی قابل اعتراض تبصرے کیے گئے ہیں۔

غور طلب ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب کسی کو یوگی آدتیہ ناتھ پر تبصرے کی وجہ سے پولیس کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ اپریل 2017میں یوگی آدتیہ ناتھ کے وزیر اعلیٰ بنتے ہی ان کی ایک تقریر کو لے کر مظفر  نگرکے ذاکر علی تیاگی نے تبصرہ کیا تھا ، جس کے بعد ان کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ذاکر پر پولیس نے دفعہ 66(آئی ٹی ایکٹ) کے تحت معاملہ درج کیا تھا اور ا سکو لگ بھگ 40 دنوں تک جیل میں گزارنا پڑا تھا ۔ پولیس نے پروفائل فوٹو کسی شہید پولیس افسر کی رکھنے کی وجہ سے ذاکر پر دفعہ 420 کے تحت بھی معاملہ درج کر لیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)