خبریں

ایم پی ساوتری بائی پھولے نے دیا بی جے پی سے استعفیٰ، کہا-پارٹی سماج کو بانٹ رہی ہے

اتر پردیش میں بہرائچ سے بی جے پی رکن پارلیامان ساوتری بائی پھولے نے پارٹی کی ممبرشپ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

نئی دہلی: اتر پردیش میں بہرائچ سے بی جے پی کی دلت ایم پی ساوتری بائی پھولے نے جمعرات کو پارٹی چھوڑ دی۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی سماج کو بانٹنے کا کام کر رہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ساوتری بائی پھولےکے بی جے پی چھوڑنے کی خبر کی تصدیق کی ہے۔

امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق؛ پھولے نے کہا کہ بی جے پی ملک کو منو اسمرتی کے حساب سے چلانا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی دلت ، پس ماندہ اور مسلم مخالف ہے اور ریزرویشن ختم کرنے کی سازش رچ رہی ہے۔ ساوتری بائی پھولے نے بی جے پی پر ملک کے آئین کو بدلنے کو کوشش کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔

غور طلب ہے کہ ساوتری بائی پھولے بی جے پی کو لے کر کئی دنوں سے تنقیدی رخ اپنائے ہوئے تھیں۔ دلتوں، پس ماندہ ، آئین اور جناح جیسے تمام مدعوں پر وہ پارٹی کے رخ سے لگاتار الگ بیان دیتی رہی ہیں۔ گزشتہ اپریل میں انھوں نے لکھنؤ میں کانشی رام اسمتری اپون میں ‘بھارتیہ سنویدھان بچاؤ ریلی’ بھی بلائی تھی۔

 اس وقت پھولے نے آئین کو خطرے میں بتاتے ہوئے کہا تھا،’ کبھی کہا جا رہا ہے کہ آئین بدلنے کے لیے آئے ہیں، کبھی کہا جا رہا ہے کہ ریزرویشن کو ختم کریں گے۔ بابا صاحب کا آئین محفوظ نہیں ہے۔’ اسی طرح علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں لگی محمد جناح کی تصویر پر ہوئے تنازعہ کو لے کر بھی ان کا بیان سرخیوں میں رہا تھا۔

ایم پی پھولے نے کہا تھا کہ محمد علی جناح عظیم انسان تھے اور ہمیشہ رہیں گے۔ آزادی کی لڑائی میں ان کا اہم رول تھا۔ ایسے عظیم انسان کی تصویر جہاں ضرورت ہو ، اس جگہ پر لگائی جانی چاہیے۔