مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے انتخابی حلف نامے میں مجرمانہ معاملوں کے بارے میں جانکاری نہیں دی ہے۔ اس کی وجہ سے ان کے انتخاب کو مسترد کرنے کو لے کر سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے۔
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کا انتخاب رد کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے بدھ کو ان کو نوٹس جاری کیا ۔ عرضی میں الزام لگا یا ہے کہ فڈنویس نے اسمبلی انتخابات کے دوران اپنے حلف نامے میں ان کے خلاف زیر سماعت مجرمانہ معاملوں کی جانکاری نہیں دی تھی ۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی ، جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر عرضی پر فڈنویس سے جواب مانگا ہے۔بامبے ہائی کورٹ نے فڈ نویس کا انتخاب رد کرنے کی ستیش اوکے نامی شخص کی عرضی رد کر دی تھی۔
Supreme Court today issued a notice to Maharashtra Chief Minister, Devendra Fadnavis, after hearing a petition filed by Satish Ukey, claiming that the CM had allegedly concealed the pendency of two criminal cases against him in his 2014 election affidavit.
— ANI (@ANI) December 13, 2018
مائی نیتا ڈاٹ انفو کے مطابق ،مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ فڈنویس کے خلاف 22 مجرمانہ معاملے درج ہیں ۔ ان کے خلاف کچھ الزاموں میں سے حملہ کرنے ، حملے کی کوشش، اپنی مرضی سے خطرناک اسلحے یا وسائل سے چوٹ پہنچانے جیسے معاملے بھی شامل ہیں ۔ ایک غیر قانون ی طریقے سے میٹنگ کرنے ، فساد کی کوشش اور اپنی مرضی سے چوٹ پہنچانے جیسے دوسرے معاملے بھی شامل ہیں ۔
سپریم کورٹ ،ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ان کی عرضی پر شنوائی کر رہی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں