اس قرض معافی کی وجہ سے مدھیہ پردیش حکومت پر56 ہزار کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
نئی دہلی : گورنر آنندی بین پٹیل نے آج مدھیہ پردیش کے 18ویں وزیر اعلیٰ کے طورپر کمل ناتھ کو عہدے کا حلف دلا یا ۔ حلف لینے کے فوراً بعد انہوں نے وعدے کے مطابق بھوپال میں کسانوں کی قرض معافی والی فائل پر دستخط کیا ۔واضح ہوکہ مدھیہ پردیش کےوزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے حلف لینے سے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ 10دنوں کے اندر کسانوں کا قرض معاف کریں گے۔کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں 2 لاکھ روپے تک کی قرض معافی کا وعدہ کیا تھا۔
Bhopal: Madhya Pradesh Chief Minister Kamal Nath signs on the files for farm loan waiver pic.twitter.com/NspxMA8Z6i
— ANI (@ANI) December 17, 2018
وزیر اعلیٰ کے طور پر کمل ناتھ کے حلف لینے کے دوران پارٹی صدر راہل گاندھی اور یوپی اے صدر سونیا گاندھی کے علاوہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ ، ایچ ڈی دیو گوڑا، شرد یادو ، شرد پوار اورچندر بابو نائیڈو موجود تھے۔حلف کی تقریب کے کچھ ہی گھنٹے بعد مدھیہ پردیش کی حکومت کی طرف سے جاری ریلیز میں کہا گیا کہ ،
مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے فیصلہ لیا جاتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں واقع نیشنلزائڈ بینک اور کو آپریٹیو بینک میں کم مدتی فصل قرض کی شکل میں حکومت کے ذریعے اہل پائے گئے کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کی 31مارچ 2018 کی حالت میں بقایہ قرض کو معاف کیا جاتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس قرض معافی کی وجہ سے مدھیہ پردیش حکومت پر56 ہزار کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے کسانوں کی قرض معافی کے اعلان کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا ، مدھیہ پردیش سی ایم نے کسانوں کا قرض معاف کیا۔
CM, Madhya Pradesh, waives farm loans.
1 done.
2 to go.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) December 17, 2018
واضح ہوکہ قرض معافی جون 2009 کے بعد کے قرض دار کسانوں کی ہوگی ۔ اس میں تقریباً 33 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ریاست کے کسانوں پر مختلف بینکوں کا 70 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض ہے۔ اس میں 56 ہزار کروڑ روپے کا قرض 41 لاکھ کسانوں نے لیا ہے۔ وہیں تقریباً 15 ہزار کروڑ روپے قرض این پی اے ہیں ۔
Categories: خبریں