وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے اب تک کسانوں کی قرض معافی کا اعلان نہیں کیے جانے کی مخالفت میں ہڑتال کی تیاری کی جارہی ہے۔ اے آئی کے ایس کی دو دن چلنے والی سینٹرل کسان کاؤنسل کی میٹنگ میں’گرامین بھارت بند‘کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
نئی دہلی : آئندہ 8 اور 9 جنوری کو کسان ملک گیر پیمانے پر ہڑتال کر سکتے ہیں ۔ آل انڈیا کسان سبھا(اے آئی کے ایس)نے یہ اعلان کیا ہے۔ کسان سبھا نے اس ہڑتال کو ‘گرامین بھارت بند’ کا نام دیا ہے۔واضح ہوکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے اب تک کسانوں کی قرض معافی کا اعلان نہیں کیے جانے کی مخالفت میں ہڑتال کی تیاری کی جارہی ہے۔ اے آئی کے ایس کی دو دن چلنے والی سینٹرل کسان کاؤنسل کی میٹنگ میں گرامین بھارت بند کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
تنظیم کے صدر اشوک دھولے نے اس کی تصدیق کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں اس بند کی بابت ریزولیوشن بھی پاس کیا گیا ہے۔اے آئی کے ایس ،مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی سے جڑی تنظیم ہے ۔ دھولے نے بتایا کہ آدیواسی اور کسان وزیر اعظم نریندر مودی کی کسان اور آدیواسی مخالف پالیسوں کا بوجھ ڈھونے کے لیے مجبور ہیں ۔ لیکن اس بار سرکار کو کسانوں کا قرض معاف کرنا ہی ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو کسانوں کے پاس زمین نہ ہونے کے مسائل کو بھی جلد ازجلد حل کرنا ہوگا۔
غور طلب ہے کہ اے آئی کے ایس کے گرامین بھارت بند کو بھومی ادھیکار سبھا کی حمایت حاصل ہوگی ، جو اس میں غریب کسانوں کی کھیتی کے لیے زمین کی فراہمی کے مسئلے کو اٹھائے گی۔قابل ذکر ہے کہ آئندہ 8 اور 9 جنوری کو کئی ٹریڈ یونین نے جنرل اسٹرائک کا اعلان کیا ہے ۔ ٹریڈ یونین والے بھی مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کریں گے۔
(خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں