بستر ضلع کے لوہانڈی گوڑا میں ٹاٹا اسٹیل پلانٹ کے لئے سال 2008 میں آدیواسی کسانوں کی زمین لی گئی تھی۔ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں زمین واپس دلانے کا وعدہ کیا تھا۔
نئی دہلی: قرض معافی کاوعدہ کو پورا کرنے کے بعد چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں کئے اپنے ایک اور وعدے کو عملی جامہ پہنانے کی شروعات کر دی ہے۔گزشتہ سوموار کو وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے بستر ضلع میں ٹاٹا اسٹیل پلانٹ کے لیے لی گئی زمین کسانوں کو واپس کرنے کے لئے افسروں کو کابینہ کونسل میں تجویز لانے کی ہدایت دی۔واضح ہو کہ قبائلی اکثریتی والے بستر ضلع کے لوہانڈی گوڑا کے علاقے میں ٹاٹااسٹیل پلانٹ کے لئے کسانوں کی زمینن لی گئی تھی۔
اسمبلی انتخابت سے پہلے کانگریس نے ریاست کے کسانوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ صنعتی استعمال کے لئے لی گئی کھیتی والی زمین ، جس پر حصول کی تاریخ سے 5 سال کے اندر اس پر کوئی منصوبہ قائم نہیں کیا گیا ہے، وہ کسانوں کو واپس کی جائےگی۔انتخابی تشہیر کے دوران کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھی بستر میں کی گئی ریلی کے دوران کسانوں کو اعتماد دلایا تھا کہ ان کو ان کی زمین واپس دلائی جائےگی۔
سوموار کو وزیراعلیٰ بگھیل نے کسانوں سے کئے گئے اس وعدے کا ذکر کرتے ہوئے بستر ضلع میں ٹاٹااسٹیل پلانٹ کے لئے 10 گاؤں کے کسانوں کی لی گئی زمین واپس کرنے کے لئے افسروں کو اس پر فوری طور پر کارروائی شروع کرنے کے لئے کہا ہے۔اس فیصلے کے بعد دی وائر سے بات کرتے ہوئے بگھیل نے کہا، راہل جی نے انتخابات سے پہلے بستر میں آدیواسیوں سے وعدہ کیا تھا، ہم نے اس وعدے کو پورا کیا۔ یہ جل، جنگل، زمین پر آدیواسیوں کے حق کی بحالی کی طرح ہے۔ ہم آدیواسیوں کا اعتماد جیتنا چاہتے ہیں اور ترقی کی یہ سمت ہی ماؤواد کو الگ تھلگ کرےگی۔ ‘
غور طلب ہے کہ ٹاٹا کارخانے کے لئے یہ زمین فروری 2008 اور دسمبر 2008 میں حاصل کی گئی تھی، جس پر اب تک متعلقہ کمپنی کے ذریعے کوئی صنعت قائم نہیں کی گئی ہے۔اس وقت کارخانے کے لئے جن گاؤں میں زمین لی گئی تھی، ان میں لوہانڈی گوڑا تحصیل کے تحت کمہلی، چھندگاؤں، بیلیاپال، بڈانجی، دابپال، بڑیپرودا، بیلر اور سیرسگوڑا اور توکاپال تحصیل کے تحت ٹاکراگوڑا شامل ہے۔
Categories: خبریں