خاتون پر الزام تھا کہ اس نے لوگوں کے سامنے شوہر کو تھپڑ مار کر اس کو خودکشی کے لیے اکسایا۔
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے آج اپنے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ کسی بیوی کا لوگوں کے سامنے اپنے شوہر کو صرف تھپڑ مارنا شوہر کو خود کشی کے لیے اکسانے کے زمرے میں نہیں آتا۔ قابل ذکر ہے کہ عدالت نے ایک عور ت کو الزام سے بری کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ خاتون پر الزام تھا کہ اس نے لوگوں کے سامنے شوہر کو تھپڑ مار کر اس کو خودکشی کے لیے مجبور کیا۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بیوی اگر اپنے شوہر کو لوگوں کے سامنے تھپڑ مارتی ہے اس کو کسی بھی طرح سے خودکشی کے لیے اکسانا نہیں کہیں گے ۔ جسٹس سنجیو سچدیو نے کہا کہ ، اگر کوئی مبینہ طور پر تھپڑ کو اکساوا مانتا ہے تو اس کو دھیان رکھنا چاہیے کہ رویہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کوئی باشعور آدمی خود کشی کر لے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی موجودگی میں شوہر کو تھپڑ مارنے کا عمل عام حالات میں شوہر کو خود کشی کے لیے اکسانا نہیں ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق، اس جوڑی کی شادی 25 فروری 2015 کو ہوئی تھی اور وہ ایک بیٹی کے والدین تھے ۔ تنازعہ ہونے پر خاتون اپنے شوہر کا گھر چھوڑ کر گئی تھی ۔ 2 اگست 2015 کو شوہر نے خود کشی کی کوشش کی ۔اس کے بعد اس کو ہاسپٹل میں داخل کروایا گیاجہاں اگلے دن اس کی موت ہوگئی ۔ شوہر کے بستر سے ایک تحریری نوٹ بر آمد ہوااور پولیس نے خود کشی کے لیے اکسانے کا معاملہ درج کرلیاتھا۔ حالاں کہ عدالت کا فیصلہ بیوی کے حق میں آیا ہے اور اس کو الزام سے بری کردیا گیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں