متاثرہ خاتون کے بھائی نے بتایا کہ سوموار کو اس کی بہن کے ساتھ مار پیٹ کی گئی، اس کے بعد بیہوشی کے عالم میں اس کو سون ندی کے کنارے ایک چتا بنا کر زندہ جلانے کی کوشش کی گئی۔
نئی دہلی: شادی کے 10 سال بعد ماں نہ بن پانے کی وجہ سے سوموار کو بہار کے بھوجپور ضلع (آرہ)میں ایک خاتون کو زندہ جلانے کی کوشش ہوئی۔ حالانکہ وقت رہتے اطلاع مل جانے کی وجہ سے پولیس وہاں پہنچ گئی اور خاتون کو بچانے میں کامیاب رہی۔پربھات خبر کے مطابق؛سوموار کو پہلے سسرال والوں نے خاتون کے ساتھ مارپیٹ کی ، اس کے بعد بیہوشی کے عالم میں اس کو سون ندی کے کنارے ایک چتا بنا کر زندہ جلانے کی کوشش کی ۔
جلائے جانے سے بچانے کے بعد پولیس نے خاتون کو مقامی سرکاری اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرا دیا ہے ۔ خاتون کی پہچان سندیش گاؤں کے رویندر ٹھاکر کی بیوی پتول دیوی کے طور پر کی گئی ہے۔ وہیں اس کا مائیکا بچری گاؤں میں ہے۔ خاتون کا مائیکا اور سسرال دونوں بھوجپور ضلع کے سندیش تھانے کے تحت آتا ہے۔متاثرہ خاتون کے بھائی گنیش ٹھاکر نے بتایا کہ انھوں نے 10 سال پہلے اپنی بہن کی شادی رویندر ٹھاکر کے ساتھ کی تھی۔
شادی کے 10 سال بعد بہن ماں نہیں بن پائی ،اسی وجہ سے رویندر اس کے ساتھ مار پیٹ کرتا تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ سوموار کو پتول کے سسرال والوں نے اس کی بہن کے ساتھ مار پیٹ کی اور پھر بیہوشی کے عالم میں اس کو سون ندی کے پاس چتا پر لٹا کر زندہ جلانے کی کوشش کی ۔پولیس کو اس معاملے کی اطلاع دینے والے ساریپور گاؤں کے منجیت تیواری نے بتایا کہ وہ سوموار کی شام کو سون ندی کے کنارے رفع حاجت کے لیے گئے تھے۔
وہاں انھوں نے دیکھا کہ چتا پر لیٹی ایک عورت کو جلانے کے لیے 12-10 لوگ جمع تھے۔ چتا پر لیٹی عورت درد سے کراہ رہی تھی۔ تیواری نے فوراً اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس کے آنے کی جانکاری ملتے ہی متاثرہ خاتون کے سسرال والے وہاں سے بھاگ گئے۔ وہیں مو قع پر پہنچی پولیس نے خاتون کو چتا سے اٹھا کر اپنی پناہ میں لے لیا۔ پولیس متاثرہ خاتون کے ہوش میں آنے کا انتظار کر رہی ہے۔ اس بارے میں ایس ایچ او سدیہہ کمار نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
Categories: خبریں