آر ایس ایس رہنما نے رام مندر معاملے میں کانگریس ،کمیونسٹ پارٹیوں اور ججوں کو ذمہ دار بتاتے ہوئے سادھو سنتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی کے دفتر اور ججوں کے گھروں کے باہر دھرنا دیں ۔
نئی دہلی: آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے اپنے ایک متنازعہ بیان میں کانگریسی رہنما نوجوت سنگھ سدھو ،ایکٹر عامر خان اور نصیر الدین شاہ کو ملک کا غدار قرار دیا ہے۔اندریش نے ان لوگوں کا موازنہ جئے چند اور میر جعفر سے کیا ہے۔ سوموار کو اتر پردیش کے علی گڑھ میں میڈیا سے بات چیت کے دوران آر ایس ایس رہنما نے کہا کہ ہندوستان کو اجمل قصاب جیسے نوجوانوں کی نہیں بلکہ سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کی ضرورت ہے ۔
Sidhu, Naseeruddin Shah are 'traitors', says Indresh Kumar
Read @ANI story | https://t.co/dQ50EmPyaA pic.twitter.com/o5rv63EJff
— ANI Digital (@ani_digital) January 29, 2019
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، اندریش کمار نے کہا کہ ، ہندوستان کو قصاب ،یعقوب اور عشرت جہاں جیسے نوجوانوں کی ضرروت نہیں بلکہ ان لوگوں کی ضرورت ہے جو اے پی جے عبدالکلام کے دکھائے راستے پر چلتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو قصاب کے نقش قدم پر چلے گا وہ غدار مانا جائے گا۔
انہوں نے عامر خان ، نصیر الدین شاہ اور نوجوت سنگھ سدھو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اچھے ایکٹر ہوسکتے ہیں لیکن غدار ہونے کی وجہ سے یہ لائق احترام نہیں ہیں ۔ یہ لوگ میر جعفر اور جئے چند کی طرح ہیں ۔اس موقع پر انہوں نے ایودھیا معاملے کی سماعت میں ہورہی تاخیر کے لیے کانگریس ، کمیونسٹ پارٹیو ں اور شدت پسند مذہبی طاقتوں کے علاوہ کچھ ججوں کو ذمہ دا رٹھہرایا۔
انہوں نے کہا کہ ، رام مندر کے بننے میں ہو رہی دیری کے لیے پہلے نمبر کانگریس ، دوسرے پر کمیونسٹ پارٹیوں تیسرے پر مذہبی طاقتیں اور چوتھے پر کچھ جج ذمہ دار ہیں ۔انہوں مزید کہا کہ میں سادھو سنتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹیوں کے دفتر اور ان کے ججوں کے گھروں کے باہر دھرنے پر بیٹھیں جو اس معاملے میں دیری کر رہے ہیں ۔
Kaaba badla nahi ja sakta, Harmandir sahab badla nahi ja sakta, Vatican ko badla nahi ja sakta aur Ram jamansthaan ko badla nahi ja sakta, yeh ek satya hai: Indresh Kumar, RSS (28.10.18) pic.twitter.com/6Y6DTodIsH
— ANI (@ANI) October 29, 2018
غور طلب ہے کہ آر ایس ایس رہنمااندریش کمار اس سے پہلے بھی کئی بار متنازعہ بیان دے چکے ہیں ۔ قابل ذکر ہے کہ انہوں نے رام مندر کے مدعے کو لے کر ہوئی دھرم سبھا کے بعد اپنے ایک متنازعہ بیان میں کہاتھا کہ ؛ ہندوستان کا آئین ججوں کی بپوتی نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہاتھا کہ ،کیا جج قانون سے بھی اوپر ہیں۔
اسی طرح انہوں نے ماب لنچنگ پر بھی ایک بیان دیا تھا ،جس میں انہوں نے کہاتھا کہ’ماب لنچنگ کو صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا لیکن اگر لوگ بیف کھانا چھوڑ دیں تو ‘شیطانوں’کے ذریعے کیے جانے والے اس طرح کے جرائم کو روکا جا سکتاہے۔’ اندریش کمار نے مزید کہاتھا کہ ،’ کوئی بھی مذہب گائے کو مارنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ چاہے وہ عیسائی مذہب ہو یا اسلام۔ عیسائی مذہب ‘ہولی کاؤ’ کی بات کرتا ہے کیونکہ جیسس کا جنم خود ہی گئو شالہ میں ہوا تھا۔ اسلام کی بات کریں تو مکہ اور مدینہ میں آج بھی گایوں کو مارنے پر روک ہے۔ ‘
Categories: خبریں