یوپی حکومت نے مرنے والوں کے رشتہ داروں کو 2-2 لاکھ روپے اور شدیدطور پر بیمار لوگوں کو 50 ہزار روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
نئی دہلی: گزشتہ 2 دنوں میں زہریلی شراب پینے کی وجہ سے اترپردیش اور اتراکھنڈ میں 38 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ موت کے یہ معاملے اتر پردیش کے سہارن پور، کشی نگراور اتراکھنڈ کے ہری دوار میں سامنے آئے۔ہری دوار ضلع کے ایک گاؤں میں زہریلی شراب پینے سے 12 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہری دوار کے بھگوان پور کے بالوپور گاؤں میں تیرہویں کے ایک بھوج کے دوران یہ حادثہ ہوا۔
Prakash Pant, Uttarakhand Excise Minister on 12 died in Roorkee after consuming illicit liquor: The incident occurred last night, we have suspended thirteen officials in connection with the case. A magisterial inquiry has been ordered. Strict action will be taken. pic.twitter.com/Y1EFJJKARW
— ANI (@ANI) February 8, 2019
این بی ٹی کی ایک خبر کے مطابق؛ ہری دوار کے ڈی ایم دیپک راوت نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کو 8 لوگوں کے مرنے کی اطلاع ملی ہے۔ وہ خود جائے واردات پر روانہ ہو رہے ہیں۔ یوپی حکومت نے مرنے والوں کے رشتہ داروں کو 2-2 لاکھ روپے اور شدیدطور پر بیمار لوگوں کو 50 ہزار روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شراب کی یہ کھیپ اتراکھنڈ سے سہارن پور لائی گئی تھی۔
اتر پردیش حکومت کی طرف سے غیر قانونی شراب پر سختی کے بڑے دعووں کے بیچ سلسلے وار موتیں ہونے سے ہنگامہ مچ گیا ہے اور انتظامیہ پر بڑے سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔ جن ستا کی ایک خبر کے مطابق، 26 لوگوں کی موت یو پی میں اور 12 لوگوں کی موت اتراکھنڈ میں ہوئی ہے۔ سہارن پور میں 16 جبکہ کشی نگر میں تقریباً 1 درجن لوگوں کی موت کی خبر سامنے آئی ہے۔
हरिद्वार के ग्राम बालपुर, भलस्वा, खेड़ी, बिन्दु तथा उत्तर प्रदेश के सीमावर्ती गाँव के पीड़ित/मृतकों के परिवारों के प्रति पूर्ण सहानुभूति है। संबंधित क्षेत्र के आबकारी निरीक्षकों एवं अधीगस्थ स्टॉफ की प्रथम दृष्टया लापरवाही को देखते हुए तत्काल प्रभाव से कार्रवाई की है। pic.twitter.com/QhUd74ejNw
— Prakash Pant (@PrakashPantBjp) February 8, 2019
اس معاملے میں اب تک یوپی کے 10 پولیس اہلکاروں پر کارروائی بھی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایکسائز کے 13 افسروں کو بھی معطل کیا گیا ہے۔
#Uttarakhand: 12 people have died in Roorkee after consuming illicit liquor. 13 excise officials have been suspended in connection with the case pic.twitter.com/OHWdz1ZxUT
— ANI (@ANI) February 8, 2019
فی الحال اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے کوئی رد عمل نہیں مل پایا ہے۔پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیاہے اور معاملے کی جانچ جاری ہے۔ بتایا جا رہا ہےکہ زہریلی شراب کی وجہ سے کئی لوگ اسپتال میں داخل ہیں، ان میں سے تقریباً 10 کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔
हरिद्वार के ग्राम बालपुर, भलस्वा, खेड़ी गाँव के पीड़ित/मृतकों के परिवारों के प्रति पूर्ण सहानुभूति है। विभागीय अधिकारियों की लापरवाही के दृष्टिगत संबंधित क्षेत्र के आबकारी निरीक्षक व सिपाहियों को तत्काल निलंबित करने तथा इस दुःखद घटना की मजिस्ट्रियल जाँच करने के आदेश दे रहा हूँ।
— Prakash Pant (@PrakashPantBjp) February 8, 2019
اس کے ساتھ ہی پولیس ان لوگوں تک شراب پہنچانے کے پورے نیٹ ورک کی بھی تلاش کر رہی ہے۔ شراب سے موت کے یہ معاملے الگ الگ گاؤں میں سامنے آئے ہیں۔ اس بیچ اتراکھنڈ کے ایکسائز وزیر پرکاش پنت نے ٹوئٹ کر معاملے کی جوڈیشیل جانچ کا حکم دیا ہے۔ پرکاش پنت نے کہا،’ گھر میں بنائی گئی کچی شراب پینے سے اس واقعہ کے ہونے کی اطلاع آ رہی ہے۔ ‘
خبروں کے مطابق؛ ایس ایس پی ہری دوار جن میجے کھنڈوری اور ایس پی دیہات نونیت سنگھ موقع پر پہنچ گئے ہیں۔دریں اثنا اترا کھنڈ کے ایکسائز منسٹر پرکاش پنت نے روڑکی میں زہریلا شراب پینے سے 12 لوگوں کی موت ہو جانے کی تصدیق کی ہے۔
Categories: خبریں