خبریں

ہاپوڑ لنچنگ: قاسم کے بیٹے کی عرضی پر سپریم کورٹ نے اتر پردیش پولیس کو نوٹس جاری کیا

گزشتہ 18 جون کوہاپوڑ میں گئو کشی کے الزام میں 45 سالہ قاسم کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ وہیں بیچ بچاؤ کی کوشش میں 67 سالہ سمیع الدین کو بھی پیٹا گیا تھا۔

فوٹو: ٹوئٹر

فوٹو: ٹوئٹر

نئی دہلی: ہاپوڑ لنچنگ  میں جان گنوانے والے قاسم کے بیٹےنے  سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی  ہے۔ قابل ذکر ہے کہ قاسم کے بیٹے نے  اپنی عرضی میں  مانگ کی ہے کہ معاملے کی جانچ اتر پردیش سے باہر کی ایس آئی ٹی کرے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق؛ عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کر کے  جواب مانگا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کورٹ نے اس معاملے کو سمیع الدین کی عرضی کے ساتھ جوڑ دیا۔کورٹ نے اترپردیش سے باہر کے افسرکے ما تحت   ایس آٹی جانچ  کرانے سے متعلق ہدایات بھی یو پی پولیس سے   مانگی ہے۔

واضح ہو کہ ستمبر 2018 میں ہاپوڑ لنچنگ معاملے میں سپریم کورٹ نے خاص حکم جاری کیا تھا۔ کورٹ نے اپنے حکم میں اس معاملے کی جانچ میرٹھ رینج کے آئی جی کی نگرانی میں کرانے کو کہا تھا۔ کورٹ نے آئی جی کو کہا تھا کہ وہ لنچنگ کو لے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت کارروائی کریں گے۔غور طلب ہے کہ کورٹ کے ذریعے جاری گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ جو پولیس افسر کارروائی نہیں کرتے ان پر ایکشن لیا جائے۔

وہیں اس معاملے میں آئی جی میرٹھ زون نے اپنی رپورٹ سیل بند لفافے میں سپریم کورٹ کو سونپی تھی۔ اس معاملے میں زخمی ہونے والے سمیع الدین کی طرف سے پیش ہوئی وکیل ورندا گروور نے کورٹ کو بتایا تھا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد مجسٹریٹ نے سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت 31 اگست کو سمیع الدین کا بیان درج کیا ہے۔

اترپردیش پولیس نے کورٹ کو بتایا تھا کہ ابھی تک اس معاملے میں 11 ملزمین میں سے 10 کی گرفتاری ہو چکی ہے۔ جبکہ ایک ملزم جو ابھی بھی فرار ہے اس کو بھگوڑا قرار دینے  کی کارروائی چل رہی ہے۔

واضح ہو  کہ اس معاملے میں  این ڈی ٹی وی کی تفتیش کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا تھا۔ لنچنگ کا شکار ہوئے سمیع الدین نے عرضی داخل کر کے ملزموں کی ضمانت رد کرنے کا مطالبہ کیا تھااور کیس کا ٹرائل اترپردیش سے باہر کروانے کی مانگ کی تھی ۔ اس معاملے میں وکیل نے عرضی داخل کر کے معاملے کی جلد شنوائی کی مانگ کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے شنوائی کی تاریخ طے کی تھی ۔

 عرضی میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل ہونی چاہیے اور اس کی شنوائی یوپی سے باہر ہونی چاہیے۔حالانکہ اس معاملے میں اترپردیش حکومت نے کہا تھا کہ وہ 60 دنوں کے اندر اپنی جانچ پوری کر لیں گے۔

واضح ہو کہ گزشتہ 18 جون کوہاپوڑ میں گئو کشی کے الزام میں 45 سالہ قاسم کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ وہیں بیچ بچاؤ کی کوشش میں 67 سالہ سمیع الدین کو بھی پیٹا گیا تھا ۔ قاسم اور سمیع الدین کے گھر والوں کا الزام ہے کہ یہ منصوبہ بند سازش تھی۔ قاسم کی موت پر ان کے دونوں بیٹے ندیم اور سلیم نے والد کی موت کو سازش کا حصہ بتایا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ان پٹ کے ساتھ)