خبریں

آسام میں زہریلی شراب پینے سے 17 چائے باغان مزدوروں کی موت

یہ معاملہ آسام کے گولا گھاٹ ضلع کا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعدادمیں اضافہ ہونے کا امکان ہے ،کیوں کہ شراب پینے کی وجہ سےجمعرات کی رات  کئی لوگوں کو ہاسپٹل لایا گیا تھا۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: آسام میں مبینہ طور پر زہریلی شراب پینے کی وجہ سے 17 لوگوں کی موت ہوگئی ہے ۔ یہ معاملہ آسام کے گول گھاٹ ضلع کا ہے۔گولا گھاٹ میں سرکاری ہاسپٹل کے ڈاکٹر دلیپ راج ونشی نے کہا ہے کہ ، شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ زہریلی شراب پینے کی وجہ  سے موت ہوئی ہے۔ گزشتہ  شب 4 لوگوں کو مردہ حالت میں لایا گیا تھا ۔ بعد میں 12 اور لوگوں کی موت ہو گئی ۔ کل 17 لوگوں کی موت ہوئی ہے ۔ان کا پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے۔

دریں اثنا این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، زہریلی اور غیر قانونی شراب پینے کی وجہ سے 9 عورتوں سمیت کم سے کم 19 چائے باغان مزدوروں کی موت ہوئی ہے ،جبکہ 15 لوگوں کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے ۔ ان میں 4 شدید طور پر بیمار ہیں ۔آسام کا گولا گھاٹ گوہاٹی سے تقریباً 310 کیلو میٹر کی دوری پر ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے کیوں کہ شراب پینے کے بعد بیمار پڑنے کی وجہ سے جمعرات کی رات کو کئی لوگوں کو ہاسپٹل لایا گیا تھا۔

اس معاملے میں 2 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ حکمراں بی جے پی کے ایک مقامی رہنما مرنال سیکیا نے خبررساں ایجنسی رائٹرس کو بتایا کہ تقریباً 100 لوگوں نے شراب پی لی تھی ۔ ابھی اور لوگ بیمار پڑ رہے ہیں اور ان کو ہاسپٹل میں لایا جارہا ہے۔یہ خبر ایسے وقت میں آئی ہے جب دو ہفتے سے کم وقت پہلے ہی اتراکھنڈ اور اترپردیش میں زہریلی شراب پینے سے تقریباً 100 لوگوں کی موت ہوگئی تھی ۔ اتر پردیش میں اس معاملے کی ایس آئی ٹی کی جانچ کے حکم دیے گئے ہیں۔