خبریں

آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن کے اجلاس کا پاکستان نے کیا بائیکاٹ

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اجلاس میں حصہ نہیں لیں‌گے کیونکہ آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن نے ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بھیجا گیا دعوت نامہ رد  نہیں کیا۔

ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج اور پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی (فوٹو بہ شکریہ : رائٹرس / اے این آئی)

ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج اور پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی (فوٹو بہ شکریہ : رائٹرس / اے این آئی)

نئی دہلی: وزیر خارجہ سشما سوراج نے جمعہ کو یو اے ای کی راجدھانی  ابوظہبی میں ہو رہے آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں حصہ لیا، جبکہ پاکستان نے اس کا بائیکاٹ کیا ہے۔آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن 57 اسلامی ممالک کا گروپ ہے اور اس اجلاس میں شامل ہونے کے لئے ہندوستان کو پہلی بار مدعو کیا گیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج کو پروگرام میں شامل ہونے کے لئے دیا گیا دعوت نامہ رد نہیں کیا گیا ہے، اس لئے وہ اجلاس میں حصہ لینے نہیں جائیں‌گے۔سوراج جموں و کشمیر کے پلواما میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان-پاکستان کے درمیان پیدا  ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں اس اجلاس میں حصہ لے رہی ہیں۔

وزیر خارجہ سشما سوراج نےدو روزہ او آئی سی کے اجلاس کی افتتاحی تقریب میں جمعہ کو حصہ لیا۔ ان کو  مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے پس منظر میں ہندوستان اور او آئی سی کے درمیان یہ نیا تعلق قائم ہوا ہے۔ گزشتہ  26 فروری کو پاکستان کے بالاکوٹ میں ہندوستان کی طرف سے کئے گئے ایئر اسٹرائک کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور کشیدہ  ہوئے ہیں۔ وہیں پاکستان نے 27 فروری کو جوابی کارروائی کی تھی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹوئٹ کیا ہے، ‘ وزیر خارجہ سشما سوراج او آئی سی کے وزراء سطح کے اجلاس کے لئے ابو ظہبی پہنچ گئی ہیں۔ہندوستان کو یو اے ای کے وزیر خارجہ ایچ ایچ شیخ عبداللہ بن زائد الناحیان نے مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا ہے۔ ‘

ہندوستان کی طرف سے بالاکوٹ میں ایئر اسٹرائک کے بعد پاکستان نے کوشش کی تھی کہ او آئی سی کے لئے سوراج کا دعوت نامہ رد ہو جائے۔ پاکستان او آئی سی کا ممبر ملک ہے۔پاکستان کے وزیر خارجہ قریشی نے جمعہ کو کہا کہ وہ اجلاس میں حصہ نہیں لیں‌گے کیونکہ گروپ نے سوراج کو بھیجا گیا دعوت نامہ رد  نہیں کیا ہے۔

او آئی سی نے اس سے پہلے پاکستان کے کہنے پر ہی 1969 میں مورکو کانفرنس کے لئے ہندوستان کا دعوت نامہ رد  کر دیا تھا۔قریشی نے جمعرات کو کہا تھا، او آئی سی ہمارا گھر ہے اس لئے وہ وہاں جائیں‌گے، لیکن سشما سوراج کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)