خبریں

پرانا انٹرویو نکال کر کانگریس نے لگایا الزام–اجیت ڈوبھال نے مسعود اظہر کو دی تھی کلین چٹ

کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے وویکانند انٹر نیشنل فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر شائع اجیت ڈوبھال کے انٹرویو کا اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے ۔ اس میں ڈوبھال کہہ رہے ہیں کہ مسعود اظہر کو آئی ای ای ڈی بم بنانا نہیں آتا تھا ، نشانہ لگانا نہیں آتا تھا اور اس کی رہائی کے بعد سیاحت میں 200 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔

قومی  سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

قومی  سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : مسعود اظہر کو لے کر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی جنگ تیز ہوگئی ہے ۔ کانگریس نے حکمراں پارٹی پر حملہ کرنے کے لیے سلامتی کونسل کے مشیر اجیت ڈوبھال کے 2010 کے انٹرویو کو پیش کیا ہے۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ ڈوبھال نے دو دہائی پہلے قندھار ہائی جیکنگ معاملے میں جیش محمد کے چیف مسعود اظہر کو رہا کرنے کے لیے بی جے پی کی حکومت کو قصور وار ٹھہرایا تھا ۔ کانگریس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ڈوبھال نے اس انٹرویو میں مسعود کو کلین چٹ بھی دی تھی ۔

قابل ذکر ہے کہ تھنک ٹینک وویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونےوالے اس انٹرویو کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا ہے کہ ، اجیت ڈوبھال نے کہا تھا کہ مسعود اظہر کو رہا کرنا ایک سیاسی فیصلہ تھا ۔ سوال : یہ ہے کہ کس کا سیاسی فیصلہ تھا ؟ جواب : بی جے پی حکومت کا ۔ تو کیا اب مودی جی ، روی شنکر پرساد اس ملک مخالف فیصلے کی ذمہ داری لیں گے ؟

سرجے والا نے مزید کہا کہ ڈوبھال نے اپنے انٹرویو میں دہشت گردی سے نپٹنے کے لیے کانگریس – یو پی اے کی نیشنلسٹ پالیسی کو ملک کے مفاد میں بتایا تھا اور ا س کی تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ حکومت ہائی جیکنگ کو لے کر ٹھوس  پالیسی لائی ہے ۔ یعنی نہ کوئی رعایت نہ ہی دہشت گردوں سے کوئی بات چیت ۔ انہوں نے کہا ، مودی جی اس کے لیے 56 مہینے کے کورے بھاشن نہیں ، ہمت چاہیے ۔ آخر بی جے پی حکومت نے ایسی ہمت کیوں نہیں دکھائی ۔

سرجے والا نے اس انٹرویو  کے حوالے سے تین باتوں کو نشان زد کیا ہے کہ – ڈوبھال نے کہا تھا؛ مسعود اظہر کو آئی ای ای ڈی بم بنانا  نہیں آتا ہے ۔ وہ نشانے باز نہیں ہے ۔ مسعود اظہر کی رہائی کے بعد جموں کشمیر میں سیاحت میں 200 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

غور طلب ہے کہ سرجے والا نے یہ حملہ اس وقت کیا ہے جب کانگریس  صدر راہل گاندھی نے مسعود اظہر کی برسوں پہلے کی رہائی کو لے کر ڈوبھال پر طنز کرتے ہوئے سوموار کو اظہر مسعود کے نام میں جی لگاکر خطاب کیا۔ جس کو لے کر بعد میں بی جے پی نے راہل گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ دراصل راہل گاندھی نے دہلی میں ایک تقریب میں کہا تھا کہ ، آپ مسعود اظہر کو یاد کر سکتے ہیں ۔ 56 انچ کے لوگوں  کی پچھلی حکومت  کے دوران آج کے این اے ایس اجیت ڈوبھال مسعود اظہر جی کے ساتھ ایک ہوائی جہاز میں گئے اور انہیں سونپ دیا ۔

واضح ہوکہ اس وقت مسعود اظہر کے ساتھ مشتاق احمد زر گر اور احمد عمر سعید شیخ کو بھی رہا کیا گیا تھا ۔ ان لوگوں کو آئی سی -814 فلائٹ کے مسافروں کے بدلے چھوڑا گیا تھا ، جس کو دہشت گرد ہائی جیک کرکے قندھار لے گئے تھے ۔یہ دہشت گرد 13 دسمبر 2001 کو پارلیامنٹ پر ہوئے حملے کے لیے ذمہ دار تھے ، جس میں ایک سکیورٹی اہلکار کی موت ہوگئی تھی ۔ اس کے بعد 2 جنوری 2016 کو جیش محمد کے مسلح دہشت گردوں نے پٹھان ایئر بیس پر حملہ کیا تھا ۔ جس میں 7 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

(خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)