خبریں

مودی حکومت نے منریگا مزدوری میں سب سے کم اضافہ کیا، محض 1سے5 روپے ہی بڑھائے گئے

حکومت نے مالی سال 2019سے20 کے لئے صوبہ وار منریگا مزدوری کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت چھ ریاستوں اور یونین ٹیریٹری کے مزدوروں کی یومیہ مزدوری میں ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں ہوا ہے۔

منریگا مزدور(فوٹو : رائٹرس)

منریگا مزدور(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: دیہی علاقوں میں بدتر حالات اور مانگ بڑھنے کے باوجود مودی حکومت نے مالی سال 2019سے20 کے لئے منریگا کے تحت اب تک کی سب سے کم مزدوری بڑھائی ہے۔ سال 2019سے20 کے لئے، منریگا کے تحت غیر تربیت یافتہ مزدوروں کے لئے صوبے وار مزدوری کا اعلان کیاگیا ہے، جو کہ اوسط سالانہ اضافہ محض 2.16 فیصدی ہے۔ مودی حکومت کے ذریعے کیا گیا یہ اضافہ اب تک کا سب سے کم اضافہ ہے۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، منریگا کے تحت کام کرنے والی چھ ریاستوں اور یونین ٹیریٹری کے مزدوروں کی یومیہ مزدوری میں ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں ہوا ہے وہیں 15 ریاستوں کے مزدوروں کی یومیہ مزدوری کو ایک روپیہ سے لےکر پانچ روپے تک بڑھایا گیا ہے۔آنے والے ایک اپریل سے منریگا کے تحت اس نئے محنتانہ کو نافذ کیا جائے‌گا۔ کرناٹک، کیرل اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں یومیہ مزدوری میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، جبکہ ہماچل پردیش اور پنجاب میں یہ ایک روپے اور مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں دو روپے بڑھائی جائے‌گی۔

پچھلے کچھ سالوں سے منریگا مزدوروں کی اوسط تنخواہ میں کم اضافہ ہو رہا ہے۔ 2018سے19 کے لئے یہ 2.9 فیصد تھا اور دو گزشتہ سالوں میں یہ بالترتیب 2.7 فیصد اور 5.7 فیصد کا اضافہ تھا۔ لیکن سب سے کم اضافہ تب ہوا ہے، جب دیہی علاقوں میں بدتر حالات  کو دکھاتے ہوئے منریگا کے تحت 2010سے11 کے بعد سے سب سے زیادہ person-days of work  درج کئے۔

person-days of work  کا مطلب یہ ہے کہ منریگا کے تحت کام کرنے والے  کسی ایک آدمی کو سال میں کتنے دن روزگار ملا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2018سے19 میں 2017سے18 کے مقابلے  کام کی مانگ میں 10 فیصدی کا اضافہ ہوا۔ اس کے ساتھ ہی سال 2018سے19 میں سال 2010سے11 کے بعد سے اس اسکیم کے تحت person-days of work  کی سب سے زیادہ تعداد درج کی گئی۔

رواں  مالی سال (25 مارچ تک)میں منریگا کے تحت 255 کروڑ person-days of work پیدا کیا گیا جس کے اور بھی بڑھنے کا امکان ہے۔ اعداد و شمار دکھاتے ہیں کہ اس اسکیم کے تحت 2017سے18 میں 233 کروڑ person-days of work  پیدا ہوا تھا جبکہ 2016سے17 اور 2015سے16 میں 235 کروڑ person-days of work  پیدا ہوا۔جھارکھنڈ اور بہار میں منریگا مزدوری سب سے کم 171 روپیہ یومیہ اور اس کے بعد مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں 176 روپیہ یومیہ ہے۔ سب سے زیادہ مزدوری ہریانہ میں ایک دن میں 284 روپے اور کیرل میں 271 روپے یومیہ ہوگی۔

لگاتارتنخواہ میں کم اضافہ،وزارتِ خزانہ کے ذریعے مہیندر دیو پینل کی رپورٹ کو خارج کرنے کا نتیجہ ہے، جس میں کم از کم ریاستی زرعی مزدوری کے ساتھ منریگا مزدوری کو لانے اور پھر اس کو سالانہ ترمیم کے لئے صارف تحفظ (دیہی) میں درج فہرست کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ دیو، اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ ریسرچ سینٹرکے ڈائریکٹر ہیں۔

پینل نے کہا تھا کہ زرعی مزدوری کے لئے اس کو صارف اشاریہ قیمت (Consumer price index) سے جوڑنے کی موجودہ روایت پرانی ہے کیونکہ یہ 1983 کے صارف پیٹرن پر مبنی ہے جبکہ سی پی آئی- دیہی فیملیوں کے زیادہ حالیہ اور مضبوط صارف پیٹرن کو دکھاتا ہے۔مہیندر دیو کی رپورٹ رد کرنے کے بعد، منسٹری آف رورل ڈیولپمنٹ نے ایڈیشنل سکریٹری ناگیش سنگھ کی قیادت  میں ایک دوسری کمیٹی بنائی۔ اس پینل نے کم از کم مزدوری کی سطح پر منریگا مزدوری کو لانے پر زور نہیں دیا، لیکن فیصلہ کیا کہ سالانہ تنخواہ میں ترمیم کو سی پی آئی-دیہی سے جوڑا جانا چاہیے۔

حالانکہ، اس سفارش کو بھی وزارت خزانہ نے خارج کر دیا تھا۔واضح  ہو کہ منریگا اسکیم 2006 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس اسکیم مرکز کے ذریعے مقرر کیے گئے  مزدوری شرح پر دیہی ہندوستان میں مانگ کرنے والے کسی بھی آدمی کو 100 دنوں کے کام کی گارنٹی دیتا ہے۔ زرعی آمدنی کے نقصان کی بھرپائی کے لئے سوکھے یا سیلاب کے وقت میں دنوں کی تعداد کو 150 تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

بدھ کو اپنی پارٹی کا منشور جاری کرتے ہوئے، ترنمول کانگریس کی چیف ممتا بنرجی نے منریگا مزدوری کو دو گنا کرنے اور کام کے دنوں کو بڑھاکر 200 کرنے کا وعدہ کیا۔ امید ہے کہ دو اپریل کو کانگریس کے ذریعے جاری کئے جانے والے منشور میں منریگا کو نمایاں طور پر شامل کیا جائے‌گا۔