خبریں

بھیڑ کے ڈر سے بولنے کی آزادی پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی: سپریم کورٹ

انک دتا کی ہدایت میں بنی بنگالی فلم ’بھوبشیو تیر بھوت‘پر مغربی بنگال میں غیر قانونی طور پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت سے فلم کے پروڈیوسر کو 20 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا حکم دیتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔

سپریم کورٹ/ فوٹو: پی ٹی آئی

سپریم کورٹ/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ہیمنت گپتا کی بنچ نے آج مغربی بنگال حکومت سے فلم ‘ ’بھوبشیو تیر بھوت ‘ کے پروڈیوسر کو 20 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کو کہا، جس کو ریاست میں ‘ غیر رسمی ‘ پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔اس کے علاوہ کورٹ نے مغربی بنگال حکومت پر بھی ایک لاکھ کا جرمانہ لگایا ہے۔ اس معاملے کو لےکر کورٹ نے فنکاروں کی  آزادی کے خلاف سماج میں بڑھتی عدم رواداری پر سنگین تشویش کا اظہار کیا۔

لائیو لاء کے مطابق؛ کورٹ نے کہا، ‘ بھیڑ کے ڈر سے بولنے کی آزادی پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی ہے۔ ‘ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ایک حکم جاری کر کے ریاستی حکومت سے کہا تھا کہ وہ صحیح طریقے سے فلم ‘ بھوبشیو تیر بھوت ‘ فلم کی اسکریننگ کو یقینی بنائے ۔انک دتا کی ہدایت کاری میں بنی یہ  فلم سیاسی جماعتوں پر اپنے طنزیہ مواد کی وجہ سے تنازعے میں رہی تھی۔ اپنی عرضی میں، فلم کے پروڈیوسر نے الزام لگایا کہ مغربی بنگال ریاست پولیس کی طاقت کا غلط استعمال کر رہی ہے اور ‘ سپر-سینسر ‘ کی صورت  میں کام کر رہی ہے۔

پروڈیوسر نے کہا کہ فلم کی اسکریننگ میں اس طرح کی رکاوٹ پیدا کرنا حقوق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ انہوں نے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیٹ(سی بی ایف سی) سے فلم کے لئے باضابطہ ‘ یواے ‘ سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔

کورٹ نے اس سے  پہلے کے عبوری حکم میں کہا تھا، ‘ بار بار، اس عدالت کے فیصلوں میں یہ کہا گیا ہے کہ ایک بار سی بی ایف سی کے ذریعے ایک فلم کو باضابطہ سرٹیفائڈکر دئے جانے کے بعد، ریاستی حکومت یا کسی بھی ادارہ کے پاس یہ حق نہیں ہے کہ وہ فلم دکھانے پر روک لگا دیں۔کورٹ نے آگے کہا، ‘ ریاست کے ذریعے کی گئی ایسی کارروائی بولنے اور اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حقوق پر سیدھا حملہ ہے۔ ‘

گزشتہ 26 مارچ کو سپریم کورٹ نے ریاست کے وزارت داخلہ کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو ہدایت جاری کر کے کہا تھا کہ وہ تمام تھیٹروں کو یہ جانکاری دیں کہ اس فلم پر کوئی روک نہیں لگائی ہے اور فلم دکھایا جائے۔ بھوبشیو تیر بھوت(مستقبل کے بھوت)بنگالی زبان میں ایک سیاسی طنزیہ فلم ہے جو گزشتہ 15 فروری کو ریلیز ہوئی تھی۔

ریلیز کے اگلے ہی دن مغربی بنگال کے تھیٹر اور ملٹی پلیکس میں اس فلم  پر روک لگا دی گئی تھی۔کلکتہ کے تھیٹروں سے بھی اس فلم کو ہٹا دیا گیا تھا۔فلم کے پروڈیوسرس کا کہنا تھا کہ یہ حکم مغربی بنگال پولیس کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔انک دتا نے اپنی اس فلم میں مختلف سیاسی پارٹیوں اور ان کے نظریات پر طنز کیا ہے۔اس میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی گائے کو لے کر سیاست اور بنگال میں لیفٹ فرنٹ کے مارکسواد  اور انتہا پسند اسلام کا مذاق بنایا گیا ہے۔

فلم پر روک لگانے کے بارے میں پوچھنے پر مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا،’میں اس کا جواب نہیں دوں گی،مجھ سے یہ سوال نہ پوچھا جائے۔یہ فلم بھوتوں کے ایک گروپ کی کہانی ہے۔جس میں ایک سیاسی رہنما کا بھوت بھی شامل ہے۔یہ بھوت ایک مہاجر  کیمپ میں رہتے ہیں۔فلم میں پرن بنرجی، سواستیکا مکھرجی، سبیہ ساچی چکربرتی، برون چندا، منمن سین وغیرہ اہم کرداروں میں ہیں۔