خبریں

سادھوی پرگیہ نے کہا–ہیمنت کرکرے کو اپنے کیے کی سزا ملی

ہیمنت کرکرے ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے(2008) میں دہشت گردوں کی گولیوں کا شکار ہوئے تھے ۔ کرکر ے  اس مالیگاؤں سیریل بلا سٹ کی جانچ  کررہے تھے جس میں سادھوی پرگیہ ملزم ہیں ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : مالیگاؤں سیریل  بلاسٹ معاملے میں ملزم اور بھوپال سے بی جے پی کی امیدوار سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے متنازعہ بیان دیا ہے ۔ این ڈی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق،انہوں نے اس وقت کے ممبئی اے ٹی ایس چیف ہیمنت کرکرے کے بارے میں قابل اعتراض بیان دیتے ہوئے کہا کہ ، میں نے کرکرے سے کہا تھا کہ تم تباہ وبرباد ہو جاؤگے ۔

پرگیہ نےممبئی اے ٹی ایس چیف کا نام لیتے ہوئے کہا کہ ، ہیمنت کرکرے نے ان کو غلط طریقے سے پھنسایا ۔ انہوں نے کہا کہ جب میں ممبئی جیل میں تھی اس وقت ایک افسر نے ہیمنت کرکرے کو بلایا اور کہا کہ جب ثبوت نہیں ہے تمہارے پاس تو سادھوی جی کو چھوڑ دو۔ ثبوت نہیں ہے تو ان کو رکھنا غلط ہے ، غیر قانونی ہے ۔ وہ شخص کہتا ہے کہ میں کچھ بھی کروں گا ، میں ثبوت لے کر آؤں گا ۔ کچھ بھی کروں گا ، بناؤں گا کروں گا، ادھر سے لاؤں گا ، ادھر سے لاؤں گا لیکن میں سادھوی کو نہیں چھوڑوں گا۔

پرگیہ نے مزید کہا کہ ، یہ اس کا ٹیڑھا پن تھا ۔ یہ وطن سے غداری تھی ، یہ دھرم کے خلاف تھا ۔ تمام سارے سوال کرتا تھا ۔ ایسا کیوں ہوا، ویسا کیوں ہوا؟ میں نے کہا مجھے کیا پتہ بھگوان جانے ۔ تو کیا یہ سب جاننے کے لیے مجھے بھگوان کے پاس جانا پڑے گا ۔ میں نے کہا بالکل اگر آپ کو ضرورت ہے تو ضرور جائیے۔ آپ کو یقین کرنے میں تھوڑی تکلیف ہوگی ۔دیر لگے گی ۔ لیکن میں نے کہا تم تباہ ہوجاؤگے ۔

یہ بھی پڑھیں:سادھوی پرگیہ کو امیدوار بنا کر بی جے پی دیکھنا چاہتی ہے کہ ہندوؤں کو کتنا نیچے گھسیٹا جا سکتا ہے

پرگیہ نے اپنی حراست کے دوران استحصال کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ، اتنا ہی نہیں اذیتیں دیں اتنی گندی گالیاں دی جو ناقابل برداشت تھی میرے لیے اور میرے لیے نہیں کسی کے لیےبھی ۔ میں نے کہا تم تباہ ہوجاؤگے ۔ ٹھیک سوا مہینے میں ‘سوتک ‘ لگتا ہے جب کسی کے یہاں موت ہوتی ہے یا پیدائش ہوتی ہے ۔ جس دن میں گئی تھی اس دن  اس کے سوتک لگ گیا تھا ۔ ٹھیک سوا مہینے میں جس دن اس کو دہشت گردوں نے مارا اس دن سوتک کا اختتام ہوگیا۔

انہوں نے  کانگریس پر اپنے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا ۔ انہوں نے کہا، بھگوان رام کے زمانے میں راون ہوا اس کو سنیاسیوں کے ذریعے ختم کروایا گیا۔ اسی طرح جب کنس ہوا تو اس کے لیے پھر سے سنت آئے ۔ ایسے سنتوں ایسے سنیاسیوں کا شراپ لگا اور وہ شراپ اس کو موت لے گیا اور بھگوان کرشن نے اس کو مارا۔ ایسی آشوری طاقتیں جب یہاں پھیل گئیں 2008 میں ،جب میں جیل گئی پورا منظرنامہ مجھے سمجھ میں آیا اور جب یہ دھرم کے خلاف گیا اور کانگریس دھرم کے خلاف گیا۔ خلاصہ یہ ہے کہ اس کو ہمیں ختم کرنا ہے ۔ جب 2008 میں یہ سازش ملک کے خلاف کی گئی ۔ سنیاسیوں کو اندر ڈالا گیا ، بناکسی جرم کے ڈالا گیا ، اس دن میں نے کہا یہ حکومت اپنے انجام کو پہنچے گی ،اس کا خاتمہ ہوجائے گا اور آج یہ بات مثال کے طور پر آپ کے سامنے ہے۔

غور طلب ہے کہ ستمبر 2008 میں جب سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور دوسرے 8 لوگوں کو مدھیہ پردیش پولیس نے گرفتار کیا تھا تو اس وقت ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار تھی ۔ ان پر آرایس ایس پرچارک سنیل جوشی کے قتل  کا الزام تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہا ن نے سادھوی پرگیہ کو بھوپال سے  بی جے پی  کا امیدوار بنائے جانے پر کہا ہے کہ پرگیہ ایسی شخصیت ہیں جو ملک کو محفوظ رکھنے کے لیے پیدا ہوئی ہیں۔

آج تک  کی ایک خبر کے مطابق، پرگیہ نے کہا کہ کرکرے نے مجھے غلط طریقے سے پھنسایا ، میں نے ان کو بتایا تھا کہ تمہارا پورا خاندان ختم ہوجائے گا، وہ اپنے اعمال کی وجہ سے مرے ہیں ۔اس موقع پر پرگیہ نے کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ان کے خلاف سازش کی۔

دریں اثنا بھوپال میں پرگیہ کے خلاف کانگریس کے امیدوار دگوجئے سنگھ نے کہا کہ ، میں صرف ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ میں بی جے پی امیدوار کے خلاف کچھ بھی نہیں بولوں گا۔