کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم دفتر نے نیتی آیوگ سے ان مقامات کی جانکاری جمع کرنے کو کہا تھا جہاں پر وزیر اعظم مودی کا انتخابی دورہ ہونے والا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اکتوبر 2014 میں کئے گئے اہتمام کے تحت وزیر اعظم کو تشہیر کے ساتھ سرکاری سفر کرنے کی چھوٹ ہے۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے اتوار کو کہا کہ نیتی آیوگ نے وزیر اعظم دفتر کے ساتھ جانکاری شیئر کرکے انتخابی ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔نریندر مودی کی انتخابی تشہیر کے لئے وزیر اعظم دفتر پر سرکاری مشینری کے استعمال کا الزام لگاتے ہوئے 1 مئی کو کانگریس پارٹی نے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔اسکرال ڈاٹ ان کے مطابق، نائب الیکشن کمشنر سندیپ سکسینہ نے کہا کہ وزیر اعظم کو اس اہتمام سے چھوٹ دی گئی ہے جو وزرا کو تشہیر کے ساتھ سرکاری سفر کرنے سے روکتے ہیں۔سکسینہ نے کہا، ‘اس چھوٹ کا اہتمام اکتوبر 2014 میں کیا گیا تھا۔ یہ کوئی ایک بار چھوٹ کے لئے اہتمام نہیں ہے بلکہ ایک مستقل ہدایت ہے۔ سکسینہ نے کہا کہ دیگر وزیر انتخابی مہم کے دوران سرکاری سفر نہیں کر سکتے ہیں۔ ‘
الیکشن کمیشن کے ایک نامعلوم افسر نے کہا کہ نیتی آیوگ نے کوئی سیاسی ڈاٹا نہیں شیئر کیا تھا بلکہ وزیر اعظم دفتر کے ساتھ ضلع لیول ڈاٹا شیئر کیا تھا۔کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے ذریعے کی گئی شکایت پر نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے 4 مئی کو نیتی آیوگ کےچیف ایگزیکٹو افیسر امیتابھ کانت کو خط لکھا تھا۔دراصل، کانگریس کے سینئر رہنما ابھشیک منو سنگھوی نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم دفتر نے نیتی آیوگ کو ہدایت دی تھی کہ وہ سرکاری افسروں کو خط لکھکر ان مقامات کی جانکاری مانگیں جہاں ان کی انتخابی مہم ہے۔ نیتی آیوگ کو مودی کے دورے سے پہلے ان مقامی علاقوں کے بارے میں جانکاری جمع کرنی تھی۔
سنگھوی نے الزام لگایا تھا کہ ضلع افسروں کو ایک دن میں یہ جانکاری بھیجنے کو کہا گیا تھا۔دراصل، کانگریس نے اپنی شکایت میں 10 اپریل کی اسکرال ڈاٹ ان کی ایک رپورٹ کاحوالہ دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ مودی کی ریلی سے پہلے نیتی آیوگ کے افسروں نے مہاراشٹر کے تین ضلعوں کے ضلع افسروں کو خط لکھا تھا۔وہیں اسکرال ڈاٹ ان کو ملے ایک دیگر ای میل سے پتہ چلا تھا کہ نیتی آیوگ کے ایک افسر نے 8 اپریل کو تمام یونین ٹیریٹری ریاستوں کے ضلع افسروں کو خط لکھا تھا۔کانگریس نے کہا تھا کہ نیتی آیوگ کا یہ کام الیکشن کمیشن کے ان ہدایات کی خلاف ورزی ہے جس میں اس نے انتخاب کے دوران سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر روک لگائی تھی۔
Categories: خبریں