نوئیڈا پولیس اس پہل کے تحت اسکولوں اور کالجوں میں فیڈ بیک فارم تقسیم کرے گی، جس میں خواتین سے مشورے مانگے جائیں گے کہ وہ ان علاقوں کے بارے میں بتائیں ،جہاں اینٹی رومیو اسکواڈ کی ضرورت ہے۔
نئی دہلی: نوئیڈا پولیس کی اینٹی رومیو اسکواڈ ٹیم پبلک پلیس پر خواتین سے چھیڑ چھاڑ یا فحش بیان بازی کرنے والوں کو ریڈ کارڈ جاری کرے گی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛خواتین کو چھیڑ چھاڑ اور زور زبردستی سے بچانے کے لیے پولیس عوام سے فیڈ بیک لے گی اور ان علاقوں کو نشان زد کرے گی جہاں خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے زیادہ امکانات رہتے ہیں۔
گوتم بدھ نگر کے ایس پی (رورل)ونیت جیسوال نے کہا،’ریڈ کارڈ جاری کرنا ضروری قدم ہے جس سے خواتین کو پریشان کرنے والوں کو وارننگ دی جائے گی۔ اس کارڈ میں شخص کی پوری تفصیل ہوگی، جس میں اس کا پتہ اور فون نمبر بھی ہوگا۔اس کو ریکارڈ کے لیے محفوظ رکھا جائے گا تاکہ ضرورت پڑنے پر اس کا استعمال کیا جا سکے۔اگر وہ شخص دوبارہ اسی طرح کا جرم کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
एंटी रोमियो स्क्वाड टीमों की मीटिंग कर टीमों को अधिक प्रभावशाली बनाने हेतु एक अभिनव प्रयोग की शुरुआत, जिसके अंतर्गत स्कूल कॉलेजों में जा कर प्रधानाचार्य/ प्रबंधकों के माध्यम से फीडबैक फॉर्म को छात्राओं के बीच वितरित करा के उनके बहुमूल्य सुझाव लेंगे | @Uppolice pic.twitter.com/QXx8FfMlUu
— NOIDA POLICE (@noidapolice) June 26, 2019
اس ریڈکارڈ میں یہ دکھایا جائے گا کہ عورتوں کا پیچھا کرنا ، ان پر پھبتیاں کسنا جرم ہے اور اس کے لیے ملزم جیل جاسکتاہے۔پولیس اس پہل پر فیڈ بیک کے جمعرات سے اسکولوں اور کالجوں میں فیڈ بیک فارم تقسیم کرے گی ، جس میں خواتین سے مشورے مانگے جائیں گے کہ وہ ان حلقوں کے بارے میں بتائیں جہان اینٹی رومیو اسکواڈ کی ضرورت ہے ۔ آئندہ ہفتے میں پولیس ان حلقوں کا تجزیہ کرے گی اور وہاں اینٹی رومیو اسکواڈ کی تعیناتی کرے گی۔
جیسوال نے کہا ، ایسے وقت میں جب خواتین اسکول ، کوچنگ سینٹر اور کالجوں سے پیدل گھر لوٹتی ہیں اور ان کا استحصال کرنے والے بد قماش لوگ وہاں پہلے سے ہی گھوم رہے ہوتے ہیں ۔ ا س فیڈ بیک فارم سے ہمیں اس طرح کے حلقوں کی شناخت کرنے میں مدد ملے گی تاکہ ہم وہاں سخت نگرانی رکھ سکیں ۔
انہوں نے بتایا کہ ہر ٹیم میں کم سے کم ایک سب انسپکٹر، دو مرد اور دو خاتون کانسٹبل ہوں گی ۔ پولیس اہلکار گشتی کے دوران خاکی اور سادے لباس میں رہیں گے۔
Categories: خبریں