مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک کی ایک ایک انچ زمین پر جو غیر قانونی مہاجر رہتے ہیں، ہم ان کی پہچان کریںگے اور عالمی قوانین کے تحت ان کو ملک سے باہر کریںگے۔
نئی دہلی: آسام سمیت ملک کے مختلف حصوں سے مبینہ گھس پیٹھیوں کو باہر نکالنے کی بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ ملک کی ایک ایک انچ زمین سے غیر قانونی مہاجروں کی پہچان کرکے ان کو ملک سے باہر کیا جائےگا۔شاہ نے راجیہ سبھا میں سوال کے سیشن کے دوران ایک ضمنی (سپلمنٹری) سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ انہوں نے National Register of Citizens (این آر سی) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ آسام سمجھوتہ کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ کے خطاب میں اس کا (این آر سی کا) ذکر کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی حکمراں پارٹی جس منشور کی بنیاد پر منتخب ہو کر آئی ہے، اس میں بھی یہ بات کہی گئی ہے۔شاہ نے کہا، ‘ ملک کی ایک ایک انچ زمین پر جو غیر قانونی مہاجر رہتے ہیں، ہم ان کی پہچان کریںگے اور عالمی قوانین کے تحت ان کو ملک سے باہر کریںگے۔ ‘
Union Home Minister Amit Shah in Rajya Sabha: We will identify all the illegal immigrants and infiltrators living on every inch of this country and deport them as per the international law. pic.twitter.com/IqSYQMcqK1
— ANI (@ANI) July 17, 2019
شاہ نے یہ بات سماجوادی پارٹی کے جاوید علی خان کے اس سوال کے جواب میں کہی کہ کیا جس طرح سے آسام میں این آر سی کو نافذ کیا جا رہا ہے، حکومت کی اسکیم اس کو ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی اسی طرح سے نافذ کرنے کی ہے۔اس سے پہلے آسام گن پریشد کے ویریندر پرساد ویشیہ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ حکومت آسام میں این آر سی نافذ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
ساتھ ہی وہ یہ بھی یقینی بنائے گی کہ این آر سی کے پروسیس میں ہندوستان کا کوئی بھی شہری نہیں چھوٹے اور کسی غیر قانونی مہاجر کو اس میں جگہ نہ مل سکے۔ رائے نے کہا کہ این آر سی کو نافذ کرنے میں حکومت کی منشاء بالکل واضح ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ اور حکومت کے پاس 25 لاکھ سے زیادہ ایسی درخواست ملی ہیں جن میں یہ کہا گیا کہ کچھ ہندوستانیوں کو ہندوستان کا شہری نہیں مانا گیا ہے جبکہ این آر سی میں کچھ ایسے شہریوں کو ہندوستانی مان لیا گیا ہے، جو باہر سے آئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ سے گزارش کی ہے کہ ان درخواستوں پر غور کرنے کے لئے حکومت کو تھوڑا وقت دیا جائے۔ رائے نے کہا کہ کورٹ کی ہدایت کے مطابق، آسام میں این آر سی کو 31 جولائی 2019 تک شائع کیا جانا ہے۔
غور طلب ہے کہ 30 جولائی 2018 کو شائع این آر سی کے مسودہ میں کل 3.29 کروڑ درخواستوں میں سے 2.9 کروڑ لوگوں کا نام شامل تھا، جبکہ 40 لاکھ لوگوں کو باہر کر دیا گیا تھا۔سپریم کورٹ کی نگرانی میں آسام میں این آر سی کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ اس کی آخری فہرست 31 جولائی کو جاری ہونے والی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں