متاثرہ گزشتہ آٹھ دنوں سے لکھنؤ کے کے جی ایم یو ٹراما سینٹر میں بھرتی ہیں۔ سوموار کو ہاسپٹل کی طرف سے بتایا گیا کہ متاثرہ اور ان کے وکیل کی حالت نازک لیکن اسٹیبل ہے۔ متاثرہ حادثے کے نو دن بعد ہوش میں آئی ہیں جبکہ وکیل اب بھی کوما میں ہیں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اناؤ ریپ کیس کی متاثرہ کو دہلی کے ایمس میں شفٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے متاثرہ کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے یہ حکم دیا ہے۔سڑک حادثے میں بری طرح سے زخمی متاثرہ کا لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل ہاسپٹل (کے جی ایم یو) کے ٹراما سینٹر میں گزشتہ آٹھ دن سے علاج چل رہا ہے۔
Supreme Court orders shifting the Unnao rape survivor to AIIMS Delhi, from King George Medical University Hospital in Lucknow, for further treatment. pic.twitter.com/MB97qXVHoA
— ANI (@ANI) August 5, 2019
متاثرہ اور ان کی فیملی کی نمائندگی کر رہے وکیل نے سپریم کورٹ میں سماعت پوری ہونے کے بعد اس کا ذکر کیا۔ انہوں نے جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ سے متاثرہ کو علاج کے لئے دہلی لے جانے کی گزارش کی۔بینچ کے سامنے کہا گیا کہ متاثرہ کی حالت نازک ہے اور وہ نیومونیا سے جوجھ رہی ہے۔ وکیل نے کہا کہ متاثرہ کی فیملی چاہتی ہے کہ اس کو علاج کے لئے دہلی کے ایمس میں شفٹ کیا جائے۔عدالت نے ایئرلفٹ کرائے جانے کو لےکر متاثرہ کی طبی طور سے فٹ ہونے کی شرط پر ان کی درخواست کو قبولکر لیا۔
Medical bulletin of Unnao rape survivor & her lawyer by King George Medical University hospital, Lucknow: Both of them are critical but stable.There has been improvement in the health of the female patient. The male patient is breathing without ventilator support&is in deep coma.
— ANI UP (@ANINewsUP) August 5, 2019
اس سے پہلے سوموار کو ہی کے جی ایم یو نے متاثرہ اور ان کے وکیل کا میڈیکل بلیٹن جاری کر بتایا کہ دونوں کی حالت نازک لیکن مستحکم ہے۔ڈاکٹروں کے مطابق، متاثرہ 9 دن بعد ہوش میں آئی ہے لیکن متاثرہ اور وکیل دونوں کی حالت اب بھی خطرہ سے باہر نہیں ہے۔ حالانکہ، متاثرہ کی حالت میں معمولی سدھار ہوا ہے اور وہ اس کی حالت پر باریک نظر رکھے ہوئے ہیں جبکہ وکیل اب بھی کوما میں ہیں۔
انہوں نے بتایا، ‘ متاثرہ کو وینٹی لیٹر سے ہٹانے پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ وکیل کو پہلے ہی وینٹی لیٹر سے ہٹا لیا گیا تھا۔ حالانکہ دونوں کی حالت اب بھی خطرہ سے باہر نہیں ہے۔ ‘کے جی ایم یو کے ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر سندیپ تیواری نے سوموار کو بتایا، ‘ متاثرہ کی حالت میں سدھار ہو رہا ہے۔ اب وہ ہمیں دیکھ اور سن پا رہی ہیں اور ہماری باتوں کو سمجھ پا رہی ہیں۔ ‘
انہوں نے بتایا، ‘ ابھی اس کو معمولی بخار ہے اور اس کو وینٹی لیٹر سے ہٹانے کے بارے میں غور کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم 24 گھنٹے اس کی نگرانی کر رہی ہے۔ اگر آنے والے ایک دو دن تک اس کی طبیعت میں ایسے ہی سدھار ہوتا رہا تو اس کو وینٹی لیٹر سے ہٹانے کی بات پر غور کیا جائےگا۔ ‘
انہوں نے کہا، ‘ زخمی وکیل مہیندر سنگھ کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود وہ خطرہ سے باہر نہیں ہیں کیونکہ ان کے سر میں چوٹ لگی ہے اور وہ لگاتار کوما میں چل رہے ہیں۔ ان کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ ان کے اور متاثرہ دونوں کے گلے میں چھوٹا-سا سوراخ کرکے (ٹریکیوسٹومی) ٹیوب کے ذریعے آکسیجن دی جا رہی ہے۔ ‘
غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے جمعرات کو اناؤریپ کیس سے متعلق سبھی پانچ مقدموں کو دہلی کی عدالت میں منتقل کرنے کے ساتھ ہی ان کی سماعت 45 دن کے اندر پوری کرنے کا حکم دیا تھا۔اناؤ ریپ متاثرہ کے ساتھ گزشتہ 28 جولائی کو اتر پردیش کی رائے بریلی میں ہوئے حادثے کی تفتیش کے لئے سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی معاملے میں چارج شیٹ 15 دن میں داخل کرنے کا وقت دیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں