اتر پردیش کے سمبھل ضلع میں دو بھائی اپنے بیمار بھتیجے کا علاج کرانے جا رہے تھے، جب بھیڑ نے ان پر حملہ کر دیا۔ اس میں ایک بھائی کی موت ہو گئی۔ پولیس نے بتایا کہ بچہ چوری کی افواہ پھیلانے کے الزام میں تقریباً 44 لوگوں کو الگ الگ معاملوں میں گرفتار کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: مغربی اتر پردیش کے مختلف ضلعوں میں بچہ چوری کی افواہ زوروں پر ہے۔ افواہوں کے درمیان سمبھل ضلع میں گزشتہ منگل کو بھیڑ کے ذریعے دو بھائیوں کو اتنی بری طرح سے پیٹا گیا کہ ایک کی موت ہو گئی۔معاملہ سمبھل ضلع کی چندوسی کوتوالی حلقے کا ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ یمنا پرساد نے بتایا کہ کڑھ فتح گڑھ تھانہ حلقے میں چھاوڑا گاؤں کے دو بھائی راجو (32) اور رام اوتار (28) اپنے بھتیجے کو دوائی دلانے چندوسی جا رہے تھے۔ جلائی گاؤں میں بھیڑ نے بچہ چور سمجھکر ان دونوں کو گھیر لیا اور ان کی پٹائی کر دی جس سے وہ زخمی ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں کو ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا جہاں راجو کی موت ہو گئی جبکہ رام اوتار کو مراداباد ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں چار ملزمین کو حراست میں لیا گیا ہے۔ مذکورہ معاملے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ اس واقعہ میں شامل تمام ملزمین کو جلدہی گرفتار کر لیا جائےگا۔
Sambhal: 2 men thrashed by mob in Jarai village on suspicion of them being child-lifters on Aug 27; one of them succumbed to his injuries. SP Yamuna Prasad says, "they were taking their ill nephew to hospital in Chandausi when the incident happened. 4 persons arrested till now" pic.twitter.com/ROfY9tehho
— ANI UP (@ANINewsUP) August 27, 2019
واضح ہو کہ مغربی اتر پردیش کے مختلف ضلعوں میں ان دنوں بچہ چوری کی افواہ زوروں پر ہے۔ مظفرنگر ضلع میں مبینہ طور پر بچہ چوری کی افواہ پھیلانے کے معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ایس ایس پی ابھیشیک یادو کے مطابق مدھادا گاؤں کے بندو راج اور گوتم سنگھ، کاسیروا گاؤں کے چاند، صدرالدین نگر کے امت اور سونو کو منگل کی شام گرفتار کیا گیا۔اسی طرح غازی آباد کے لونی میں بچہ چور ہونے کے شک میں بھیڑ نے ایک خاتون کی پٹائی کی۔ پولیس نے بتایا کہ وہ خاتون اپنے پوتے کے ساتھ وہاں خریداری کرنے گئی تھیں۔
Ghaziabad: Woman thrashed by mob in Loni area on suspicion of her being child-lifter;police say,"she went there with her grandson for shopping when ppl attacked her.Strict action will be taken against those who circulated a video of her on social media calling her a child-lifter" pic.twitter.com/EnYCZROo6Z
— ANI UP (@ANINewsUP) August 28, 2019
پولیس نے کہا کہ جو بھی لوگ اس خاتون سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر اس کو بچہ چور کہہکر شیئر کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، 22 اگست کو ذہنی طور پر مفلوج ایک آدمی کو بچہ چور ہونے کے شک میں غازی آباد کے ڈاسنا ریلوے اسٹیشن پر پیٹا گیا۔ اس کو ریلوے پولیس کے ذریعے بچایا گیا۔غازی آباد کے آکاش نگر حلقے میں گزشتہ 25 اگست کو بدامنی پھیلانے کے لئے پولیس نے چار لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار لوگ مبینہ طور پر افواہ پھیلا رہے ہیں کہ دو آدمیوں نے علاقے میں ایک نابالغ کا اغواء کر لیا ہے۔ ان دونوں لوگوں کو بھیڑ نے گھیرکر مارا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، گزشتہ25 اگست کو ہی میرٹھ میں بچہ چور ہونے کے شک میں ایک آدمی کو بھیڑ نے پیٹا تھا۔یہ آدمی میرٹھ کے شاہ جہاں پور علاقے میں جڑی بوٹی بیچنے آیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے آٹھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔اس طرح گزشتہ 25 اگست کو کیرانہ میں پانچ خواتین پر بچہ چور ہونے کے شک میں بھیڑ نے حملہ کر دیا تھا۔ یہ خواتین گجرات سے کیرانہ ناریل کا چھلکا بیچنے آئی ہوئی تھیں۔ اس معاملے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔تھانہ انچارج یشپال دھما نے بتایا کہ گجرات کی پانچ خواتین کو بچہ چوری کے الزام میں مبینہ طور پر پیٹا گیا۔ افسر نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر خواتین کو بچایا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔
مظفرنگر میں 27 اگست کو بچہ چوری کی افواہ پھیلانے کے الزام میں دو لوگوں کا چالان کیا گیا۔
PV Ramasastry,ADG(Law&Order): In last few days people have been beaten up on accusations of child lifting by mobs in some districts. We analysed the incidents,there is no issue of child lifting,these are rumours spread by
antisocial elements. So far 44 people have been arrested. pic.twitter.com/bq1SS35P0U— ANI UP (@ANINewsUP) August 28, 2019
اس بیچ اے ڈی جی (نظم و نسق) پی وی راماشاستری نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں میں مختلف ضلعوں میں بچہ چور ہونے کے شک میں لوگوں کو پیٹے جانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ ہم واقعات کی جانچکر رہے ہیں۔ بچہ چوری ہونے کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔ یہ سب شر پسند عناصرکے ذریعے پھیلائی جا رہی افواہ ہے۔ اب تک ان معاملوں میں پولیس نے 44 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں